شَرِیْکَ لَکَ)) (متفق علیہ)
’’میں حاضر ہوں ،اے میرے رب! میں حاضر ہوں ،میں حاضر ہوں ، تیرا کوئی شریک نہیں ، میں حاضر ہوں ۔ بیشک ہر قسم کی تعریف،تمام نعمتیں ،اوربادشاہی تیرے ہی لیے ہیں ، تیرا کوئی شریک نہیں ۔‘‘
یہ الفاظ بھی کہے جاسکتے ہیں :
((لَبَّیْکَ اِلٰہَ الْحَقِّ لَبَّیْکَ)) (نسائی،ابن ماجہ)
’’میں حاضر ہوں ، اے معبود ِ برحق!میں حاضر ہوں ۔‘‘
تلبیہ بلند آواز سے کہنا چاہیے،حتیٰ کہ خواتین بھی اتنی آواز سے کہیں کہ ان کی ساتھی خواتین یا پھر خود ہی سن سکیں ۔ غیرمحرم مردوں کے کانوں تک ان کی آواز نہ جانے پائے۔( الحج والعمرہ للالبانی ص۱۸)
بعض اہل علم نے قید لگائی ہے کہ مردوں کے لیے پکار کر
|