’’اے اللہ! ایسا حج جس میں نہ ہی کوئی دکھلاوا ہے، اورنہ ہی سنانے کے لیے۔‘‘
پس حاجی کو چاہیے کہ وہ نہ ہی دوسروں پر برتری چاہیے، نہ ہی فخر و افتخار مقصود ہو اور نہ ہی لوگوں سے تعریف و ثنا کا قصدہو۔
٭ حج میں نیکی و بھلائی کے کام کیے جائیں ۔اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کو باقی تمام امور پر مقدم رکھا جائے اور لوگوں کے ساتھ حسن ِ اخلاق کا مظاہرہ کیا جائے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ نیکی کیا ہے ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’نیکی حسن اخلاق کا نام ہے۔‘‘ (مسلم:۲۵۵۳)
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’ نیکی بہت ہی آسان چیز ہے یعنی : خندہ جبین اور نرمی سے کلام کرنا۔‘‘ (الصحیحۃ:۱۰۳۵)
|