تمام لوگ اس بات کے متلاشی تھے کہ آپ کے ساتھ حج کے لیے جائیں تاکہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اعمال حج کی طرح اعمال کریں ۔ ہم آپ کے ساتھ نکلے۔ جب ہم ذوالحلیفہ آئے تو حضرت اسما بنت عمیس رضی اللہ عنہا کے ہاں محمد بن ابی بکر کی پیدائش ہوئی۔ حضرت اسما رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ: میں اب کیا کروں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’تم غسل کرو اور ایک کپڑے کا لنگوٹ باندھ کر اپنا احرام باندھ لو۔‘‘
پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں نماز پڑھی پھر قصوی اونٹنی پر سوار ہوئے یہاں تک کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی بیدا ء کے مقام پر سیدھی کھڑی ہوگئی تو میں نے انتہائی نظر تک اپنے سامنے دیکھا تو مجھے سواری پر اور پیدل چلتے ہوئے لوگ نظر آئے اور میرے دائیں بائیں اور پیدل چلتے ہوئے
|