Maktaba Wahhabi

117 - 220
{وَجَحَدُوْ بِہَا وَاسْتَیْقَنَتْھَا أَنْفُسُھُمْ ظُلْمًا وَّعُلُوًّا} (النمل: ۱۴) ’’اور ظلم اور تکبر کی وجہ سے ان کے منکر ہوگئے حالانکہ ان کے دلوں نے ان کا یقین کر لیا تھا۔‘‘ اللہ تعالیٰ کے بیان کے مطابق موسیٰ علیہ السلام نے فرعون سے کہا تھا: {قَالَ لَقَدْ عَلِمْتَ مَآ اَنْزَلَ ہٰٓؤُلَآئِ اِلَّا رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ بَصَآئِرَ وَ اِنِّیْ لَاَظُنُّکَ ٰفِرْعَوْنُ مَثْبُوْرًاo} (بنی اسرائیل: ۱۰۲) ’’تو خوب جانتا ہے کہ یہ آسمان اور زمین کے پروردگار نے بھیجے ہیں جو کہ بصیرت کے لیے کافی ذرائع ہیں اور میرے خیال میں اے فرعون ضرور تیری کم بختی آگئی ہے۔‘‘ اسی لیے مشرکین شرک فی الالوہیۃ کے ساتھ اللہ کی ربوبیت کا اقرار کرتے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {قُلْ لِّمَنِ الْاَرْضُ وَمَنْ فِیْہَا اِِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَo سَیَقُوْلُوْنَ لِلَّہِ قُلْ اَفَلَا تَذَکَّرُوْنَo قُلْ مَنْ رَبُّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِo سَیَقُوْلُوْنَ لِلَّہِ قُلْ اَفَلَا تَتَّقُوْنَo قُلْ مَنْ بِیَدِہِ مَلَکُوتُ کُلِّ شَیْئٍ وَّہُوَ یُجِیرُ وَلَا یُجَارُ عَلَیْ اِِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَo سَیَقُوْلُوْنَ لِلَّہِ قُلْ فَاَنَّا تُسْحَرُوْنَo} (المومنون: ۸۴۔ ۸۹) ’’آپ کہہ دیجیے کہ یہ زمین اور جو اس پر رہتے ہیں کس کے ہیں اگر تم کو کچھ خبر ہے وہ ضرور یہی کہیں گے کہ اللہ کی ہیں، تو کہیے کہ پھر کیوں نہیں غور کرتے۔ آپ یہ بھی کہیے کہ ان سات آسمانوں کا مالک اور عالی شان عرش کا مالک کون ہے، وہ ضرور یہی کہیں گے کہ اللہ کا ہے، آپ کہیے کہ پھر تم کیوں نہیں ڈرتے، آپ یہ بھی کہیے کہ وہ کون ہے جس کے ہاتھ میں تمام چیزوں کا اختیار ہے اور وہ پناہ دیتا ہے اور اس کے مقابلے میں کوئی کسی کو پناہ نہیں دے سکتا اگر تم کو کچھ خبر
Flag Counter