Maktaba Wahhabi

104 - 186
مسئلہ 82 نکاح کے بعد ،اگر صحبت کرنے سے پہلے جبکہ مہرطے ہو چکاہو،کوئی شخص اپنی بیوی کو طلاق دے دے تو اس پر نصف مہر اداکرنا واجب ہے۔ ﴿ لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ اَنْ طَلَّقْتُمُ النِّسَآئَ مَا لَمْ تَمَسُّوْہُنَّ اَوْ تَفْرِضُوْا لَہُنَّ فَرِیْضَۃً ج وَ مَتِّعُوْہُنَّ عَلَی الْمُوْسِعِ قَدَرُہٗ وَ عَلَی الْمُقْتِرِ قَدَرُہٗ مَتَاعًا م بِالْمَعْرُوْفِ حَقًّا عَلَی الْمُحْسِنِیْنَ، وَ اِنْ طَلَّقْتُمُوْہُنَّ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَمَسُّوْہُنَّ وَ قَدْ فَرَضْتُمْ لَہُنَّ فَرِیْضَۃً فَنِصْفُ مَا فَرَضْتُمْ اِلاَّ اَنْ یَعْفُوْنَ اَوْ یَعْفُوَا الَّذِیْ بِیَدِہٖ عُقْدَۃَ النِّکَاحِ وَ اَنْ تَعْفُوْا اَقْرَبُ لِلتَّقْوٰی وَ لاَ تَنْسَوُا الْفَضْلَ بَیْنَکُمْ ط اِنَّ اللّٰہَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ ،﴾ (2: 236۔237) ’’تم پر کوئی گناہ نہیں اگرتم اپنی عورتوں کو ہاتھ لگانے سے پہلے یا مہر مقررکرنے سے پہلے طلاق دے دو ،اس صورت میں انہیں کچھ نہ کچھ دینا ضرورچاہئے خوش حال آدمی اپنی استطاعت کے مطابق اور غریب آدمی اپنی استطاعت کے مطابق معروف طریقہ سے دے ۔یہ حق ہے نیک آدمیوں پر اور اگرتم نے ہاتھ لگانے سے پہلے طلاق دی ہولیکن حق مہرمقررکیاجاچکاہوتو اس صورت میں نصف حق مہردیناہوگایہ اور بات ہے کہ عورت درگزرسے کام لے(اور مہرنہ لے)یا وہ مردجس کے اختیار میں عقدنکاح ہے درگزرسے کام لے (اورپورامہردے )اور تم (یعنی مرد)درگزرسے کام لو تو یہ تقویٰ سے زیادہ مناسبت رکھتاہے۔آپس کے معاملات میں فیاضی کو نہ بھولو۔اللہ تمہارے اعمال دیکھ رہاہے۔‘‘(سورہ بقرہ،آیت نمبر237-236) مسئلہ 83 حق مہر کی مقدار مقررنہیں۔ عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((لِرَجُلٍ تَزَوَّجْ وَ لَوْ بِخَاتِمٍ مِنْ حَدِیْدٍ )) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی سے فرمایا’’ نکاح کر خواہ لوہے کی انگوٹھی ہی دے کر ۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اَبِیْ سَلْمَۃَ بْنِ عَبْدِالرَّحْمٰنِ رَحِمَہُ اللّٰہُ اَنَّہٗ قَالَ : سُئِلَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا زَوْجِ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم کَمْ کَانَ صِدَاقُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ؟ قَالَتْ : کَانَ صِدَاقُہٗ لِاَزْوَاجِہٖ اثْنَتَیْ
Flag Counter