Maktaba Wahhabi

515 - 535
مزید فرمایا: ﴿فَأَوْحَيْنَا إِلَيْهِ أَنِ اصْنَعِ الْفُلْكَ بِأَعْيُنِنَا وَوَحْيِنَا فَإِذَا جَاءَ أَمْرُنَا وَفَارَ التَّنُّورُ فَاسْلُكْ فِيهَا مِنْ كُلٍّ زَوْجَيْنِ اثْنَيْنِ وَأَهْلَكَ إِلَّا مَنْ سَبَقَ عَلَيْهِ الْقَوْلُ مِنْهُمْ وَلَا تُخَاطِبْنِي فِي الَّذِينَ ظَلَمُوا إِنَّهُمْ مُغْرَقُونَ[1] کہ پس جب ہمارا حکم آ گیا اور تنور پھٹ پڑا۔(ہم نے نوح کو حکم دیا)پس آپ اس کشتی میں دو جوڑے اور اپنے اہل وعیال سوار کریں سوائے ان کے کہ جن کے بارے پہلے بات طے ہو چکی ہے،اور مجھ سے ظالموں کے بارے گفتگو نہ کریں،بلاشبہ وہ غرق کیے جائیں گے۔ مزید فرمایا: ﴿وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحًا إِلَى قَوْمِهِ فَلَبِثَ فِيهِمْ أَلْفَ سَنَةٍ إِلَّا خَمْسِينَ عَامًا فَأَخَذَهُمُ الطُّوفَانُ وَهُمْ ظَالِمُونَ()فَأَنْجَيْنَاهُ وَأَصْحَابَ السَّفِينَةِ وَجَعَلْنَاهَا آيَةً لِلْعَالَمِينَ[2] کہ ہم نے نوح کو انکی قوم کی طرف بھیجا،وہ ان میں ساڑھے نو سو سال رہے،پس انہیں(پانی کے)طوفان نے آپکڑا اس حال میں کہ وہ ظالم تھے۔پس ہم نے انہیں اور کشتی والوں کو نجات دی اور اس کشتی کو جہان والوں کیلئے ایک نشان بنا دیا۔ لیکن مولانا فراہی رحمہ اللہ کو قرآن کریم کے اس صریح بیان سے اتفاق نہیں ہے اور ان کا کہنا یہ ہے کہ قومِ نوح پر بھی درحقیقت اصل عذاب’ہوا‘ ہی کا آیا تھا۔ مولانا فرماتے ہیں: ’’قومِ نوح کی تباہی تند ہوا کے ذریعہ سے واقع ہوئی۔نوح کی قوم کی تباہی سے متعلّق اس سورہ میں کوئی تفصیل بیان نہیں ہوئی ہے۔صرف اتنی بات اجمالاً کہی گئی ہے کہ جس طرح دوسری قوموں کو اللہ عزو جل نے عذاب میں پکڑا اسی طرح نوح کی قوم کو بھی عذاب میں پکڑا۔لیکن قرآن اور تورات میں ان کی تباہی سے متعلّق جو تفصیلات بیان ہوئی ہیں ان پر غور کرنے سے یہ حقیقت واضح ہوتی ہے کہ ان کی تباہی میں بھی اصل دخل ہوا کے تصرّفات ہی کو رہا ہے۔‘‘[3] قرآن کریم کے الفاظ:﴿فَأَخَذَهُمُ الطُّوفَانُ،وَفَارَ التَّنُّورُ اور وَهِيَ تَجْرِي بِهِمْ فِي مَوْجٍ كَالْجِبَالِ﴾کی تاویل کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’قوم نوح پر تند اور چکّردار ہوا کا طوفان آیا جس سے سخت بارش ہوئی،پاس کے سمندروں کا پانی اُبل پڑا اور ہر طرف سے موجیں اُچھلنے لگیں۔اس طوفان کے اندر نوح کا سفینہ کوہِ جودی پر جا کے ٹکا۔یہاں تورات کے مترجمین کی ایک غلطی کی طرف اشارہ کرنا بھی ضروری ہے۔کتاب پیدائش8:1 میں ہے: اور خدا نے زمین پر ایک ہوا چلائی اور پانی رک گیا اور سمندر کے سوتے اور آسمان کے دریچے بند کیے گئے اور آسمان سے جو
Flag Counter