Maktaba Wahhabi

381 - 535
یقینا کافر ہیں اور کافروں کے لئے ہم نے اہانت آمیز عذاب تیار کر رکھا ہے۔اور جو لوگ اللہ پر ایمان رکھتے ہیں اور اس کے سب رسولوں پربھی اور ان میں سے کسی میں فرق نہیں کرتے ان لوگوں کو اللہ ضرور ان کے اجر دے گا اور اللہ بڑا مغفرت کرنے والا اور بڑا رحمت والا ہے۔ اس آیت میں جس تفریق کو قطعی کفر کہا گیا ہے وہ تفریق فی الاطاعت ہی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((تَرَکْتُ فِیکُم أَمْرَیْنِ لَن تَضِلُّوا مَا تَمَسَّکْتُمْ بِھِمَا:کِتَابَ اللّٰه وَسُنَّةَ نَبِيِّه))[1] كہ میں نے تم میں دو چیزیں چھوڑی ہیں جب تک ان کو مضبوطی سے تھامے رکھو گے گمراہ نہ ہو گے:کتاب اللہ اور سنتِ نبویتمام صحابہ کرام عہدِ رسالت میں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد بھی قرآ ن کریم اور احادیثِ مبارکہ میں کسی قسم کی کوئی تفریق نہیں کرتے تھے۔اس عہدِ بابرکت میں ایسی ایک بھی مثال نہیں ملتی جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی چیز کو حلال یا حرام قرار دیا ہو یا کسی چیز کا حکم دیا یا کسی کام سے منع فرمایا ہو تو صحابہ میں سے کسی نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے قرآنی دلیل طلب کی ہو۔وہ لوگ تو اتباع وتسلیم کا اعلیٰ ترین پیکر و نمونہ تھے۔صحابہ کرام کے بعد تمام تابعین اور محققین علمائے سلف و خلف کا بھی یہی مؤقف رہا ہے،جس کی چند مثالیں حسبِ ذیل ہیں: سیدنا عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: "تعلموا الفرائض والسّنة کما تتعلّمون القرآن. ’" [2] کہ احکامِ وراثت اور سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح سیکھو جس طرح قرآنِ مجید کوسیکھتے ہو۔ سیدنا عبد اللہ بن مسعود نے ایک مرتبہ گودنے والی،چہرے کے بالوں کو صاف کرنے والی،حسن کیلئے دانتوں کے درمیان فرق ڈال کر اللہ کی خلقت میں تبدیلی کرنے والی عورتوں پر لعنت فرمائی،تو اُمِ یعقوب نامی خاتون نے کہا کہ یہ کیا کہہ رہے ہیں؟ فرمایا:میں اس پر لعنت کیوں نہ کروں،جس پر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی اور جس کا ذکر کتاب اللہ میں ہے؟ خاتون نے عرض کیا کہ میں نے تو پورا قرآن پڑھ رکھا ہے،اس میں،میں نے ایسی کوئی ممانعت نہیں پڑھی۔ سيدنا ابن مسعودرضی اللہ عنہ نے فرمایا:اللہ کی قسم!اگر تم غور سے پڑھتیں تو اسے پالیتیں:﴿وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا[3] محمد مصطفی اعظمی رحمہ اللہ قرآن وسنت کے باہمی تعلّق کی وضاحت اس آیت کی روشنی میں یوں بیان کرتے ہیں: "وتشیر هذه الآية الكريمة إلى تلقي الشريعة من مصدر واحد ... سواء أکان ذلك قرآنا أو سنّة
Flag Counter