کہ سیدنا جبرئیل علیہ السلام نے قوم لوط کی الٹائی کی بستیوں کے نیچے اپنا پر داخل کردیا او ریہ کل پانچ بستیاں تھیں۔جن میں چار لاکھ افراد رہتے تھے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ چالیس لاکھ افراد رہتے تھے۔جبرئیل علیہ السلام ان تمام بستیوں کو اٹھا کر بلندی پر لے گئے۔یہاں تک کہ آسمان والوں نے ان کے مرغوں کے چیخنے اور کتوں کے بھونکنے کی آوازیں سنیں۔نہ تو ان کا کوئی برتن الٹ کر گرا او رنہ ہی سونے والا متنبہ ہوا۔پھر جبرئیل علیہ السلام نے ان بستیوں کو الٹا کر نیچے پھینک دیا۔﴿وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهَا﴾یعنی قوم سے علیحدہ رہنے والوں او رمسافروں پرپتھروں کی بارش برسائی۔یہ بھی کہا گیا ہے کہ بستیاں الٹانے کے بعد ان پر پتھروں کی بارش برسائی۔[1]
امام رازی رحمہ اللہ قوم لوط پر نزول عذاب کے بارے میں لکھتے ہیں:
"قوله﴿جَعَلْنَا عَالِيَهَا سَافِلَهَا﴾أن جبرئیل عليه السلام أدخل جناحه الواحد تحت مدائن قوم لوط وقلعها و صعد بها إلى السماء حتی سمع أهل السماء نهيق الحمار و نباح الکلاب و صباح الایوک ولم تتکفی لهم جرة ولم ینکب لهم إناء،ثم قلبها دفعة واحدة وضربها علی الأرض"
کہ اللہ عزو جل کے اس قول﴿جَعَلْنَا عَالِيَهَا سَافِلَهَا﴾کی تفسیر میں مروی ہے کہ جبرئیل علیہ السلام نے اپنا ایک پر قوم لوط کی بستیوں کے نیچے داخل کرکے ان کو اکھاڑ لیا اور ان کو لے کر آسمان کی طرف چڑھ گئے یہاں تک کہ آسمان والوں نے ان کے گدھوں کے ھینگنے،ان کے کتوں کے بھونکنے او ران کے مرغوں کے چیخنے کی آوازیں سنیں۔ان کا کوئی چھوٹا بڑا بھی الٹا نہ ہوا،پھر انہوں نے ایک ہی مرتبہ ان کو الٹا کر کے زمین پر دے مارا۔[2]
اما م زمخشری رحمہ اللہ قوم لوط پر نزول عذاب کے بارے میں لکھتے ہیں:
﴿جَعَلْنَا عَالِيَهَا سَافِلَهَا﴾جعل جبرئیل عليه السلام جناحه فی أسفلها،ثم رفعها إلی السماء حتی سمع أهل السماء نباح الکلاب و صیاح الديكة،ثم قلبها علىهم وأتبعوا الحجارة من فوقهم"
کہ جبرئیل علیہ السلام نے اپنا پر ان بستیوں کےنیچے ڈال کر ان کو آسمان تک بلند کردیا یہاں تک کہ اہل آسمان نے ان کے کتوں کے بھونکنے او ران کے مرغوں کے چیخنے کی آوازیں سنیں۔پھر ان کو الٹا دیا گیا اور ان پرپتھروں کی بارش برسائی گئی۔[3]
امام ابن عطیہ رحمہ اللہ قوم لوط پر نزول عذاب کے بارے میں رقم طراز ہیں:
"روی أن جبرئیل عليه السلام أدخل جناحه تحت مدائن قوم لوط واقتلعها و رفعها حتی سمع أهل السماء الدنیا صیاح الديكة و نباح الکلاب،ثم أرسلها معکوسة،وأتبعهم الحجارة من السماء"
کہ مروی ہے کہ حضرت جبرئیل علیہ السلام نے قول لوط کی بستیوں کے نیچے اپنا پرداخل کرکے ان کو اکھاڑ لیا اور اوپر بلند کردیا یہاں تک کہ آسمان دنیا والوں نے مرغوں کی چیخ اور کتوں کے بھونکنے کی آوازیں سنیں۔پھر ان کو الٹا کرکے چھوڑ دیا۔اس کے بعد ان پر
|