قتادہ کا یہ قول نقل کیا ہے:من القرآن والسنة. اور سعید بن ابی عروبہ نے اس آیت کے متعلّق قتادہ سے نقل کیا ہے کہ يريد السنة يمن عليهن بذلك. اور ہذلی نے آیت﴿وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ﴾کی تفسیر میں حسن بصری رحمہ اللہ کا یہ قول نقل کیا ہے کہ الکتاب سے مراد قرآن اور الحكمة سے مراد سنّت ہے۔[1]
امام ابن قیم الجوزیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
"إن اللّٰه سبحانه وتعالى أنزل على رسوله وحیین وأوجب على عباده الإیمان بهما والعمل بما فيهما،وهما الکتاب والحکمة وقال تعالى:﴿وَأَنْزَلَ اللّٰهُ عَلَيْكَ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ﴾،وقال تعالى:﴿هُوَ الَّذِي بَعَثَ فِي الْأُمِّيِّينَ رَسُولًا مِنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ و﴾،وقال تعالى:﴿وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ﴾. والکتاب هو القرآن والحکمة هي السّنة بإتفاق السّلف،وما أخبر به الرسول عن اللّٰه فهو في وجوب تصديقه والإيمان به كما أخبر به الرّب تعالى على لسان رسوله،هذا أصل متفق عليه بين أهل الإسلام،لا ينكره إلا من ليس منهم وقد قال النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم:إني أوتيت الکتاب ومثله معه" [2]
کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اپنے رسول پر دو قسم کی وحی نازل کی اور دونوں پر ایمان لانا اور جوکچھ ان دونوں میں ہے اس پر عمل کرنا واجب قرار دیا اور وہ دونوں قرآن اور حکمت ہیں(اس کے بعد علامہ نے اس دعویٰ کے ثبوت میں وہی قرآنی آیات درج کی ہیں جو اوپر پیش کی جا چکی ہیں جن میں کتاب و حکمت کی تنزیل و تعلیم کاذکر اور ان کو یاد کرنے اور یاد رکھنے کا حکم ہے۔ان آیات کو درج کرنے کے بعد علامہ لکھتے ہیں کہ)کتاب تو قرآن ہے اور حکمت سے باجماع سلف سنّت مراد ہے۔رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ سے پا کر جو خبر دی اور اللہ نے رسول کی زبان سے جوخبر دی دونوں واجب التصدیق ہونے میں یکساں ہیں۔یہ اہل اسلام کا بنیادی اور متفق علیہ مسئلہ ہے۔اس کا انکار وہی کرے گا جو ان میں سے نہیں ہے۔خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ مجھے کتاب دی گئی ہے اور اس کے ساتھ اسی کے مثل ایک اور چیز بھی دی گئی ہے یعنی سنت۔
حبیب الرحمن اعظمی فرماتے ہیں:
’’کتاب و سنت کے انہیں نصوص کی بناء پر تمام ائمہ و علمائے سلف اس بات پر متفق ہیں کہ﴿وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ﴾اور اس طرح کی دوسری آیات میں جو الحكمة کا لفظ وارد ہوا ہے اس سے مراد سنت ہی ہے اور سنت بھی وحی الٰہی کی ایک قسم ہے۔‘‘[3]
مولانا فراہی رحمہ اللہ کے تلمیذ جناب امین احسن اصلاحی رحمہ الله کے نزدیک ’حکمت‘ قرآن کا ہی ایک جزو ہے،چنانچہ لکھتے ہیں:
|