انسان کیلئے بولا جاتا ہے تو موجودات کی صحیح معرفت اور نیک اعمال کے معنی لئے جاتے ہیں۔
پس لفظ ’حکمت‘عربی زبان میں کئی معانی مثلاً علم صحیح،نیک عمل،عدل و انصاف،قول صادق وغیرہ کیلئے بولا جاتا ہے۔
قرآن کریم میں جہاں کہیں بھی الحکمة کا لفظ آیا ہے اس سے صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہی مراد لینا درست نہیں ہے۔البتہ جن آیات میں الکتاب کے ساتھ الحکمة کا ذکر بھی آیا ہے،مثلاً مندرجہ بالا تمام آیات میں،وہاں اس سے مراد شریعت کے وہ احکام اور دین کے وہ اسرار ہیں جن پر اللہ عزو جل نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کومطلع فرمایا۔چنانچہ امام شافعی رحمہ اللہ آیات مذکورہ بیان کرنے کے بعد فرماتے ہیں:
"فذکر اللّٰه الکتاب وهو القرآن،وذکر الحکمة فسمعت من أرضی من أهل العلم بالقرآن یقول:الحکمة سنّة رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم ... وذکر اللّٰه منّه على خلقه بتعلیمهم الکتاب والحکمة فلم یجز واللّٰه
أعلم أن یقال الحکمة ههنا إلّا سنة رسول اللّٰہ،وذلك أنها مقرونة مع كتاب اللّٰه عز وجل" [1]
کہ یعنی اللہ عزو جل نے اس آیت میں جس کتاب کا ذکر فرمایا ہے وہ قرآن ہے اور جس حکمت کا ذکر فرمایا ہے وہ سنت رسول ہے یہ بات میں نے قرآن کے ان اہل علم حضرات سے کہ جنہیں میں پسند کرتا ہوں،سنی ہے۔... اللہ عزو جل نے اپنی مخلوق کو کتاب وحکمت کی تعلیم فرما کر ان پر اپنے احسان کا ذکرفرمایا ہے۔لہٰذا کسی کیلئے یہ کہنا جائز نہیں ہے کہ یہاں ’حکمت‘ سے مراد سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کوئی دوسری چیز ہے،اور یہ تب ہے جب یہ کتاب اللہ کے ساتھ مل کر آئے۔
امام شافعی سورۃ الجمعۃ اور سورۃ الاحزاب کی آیات کے تحت فرماتے ہیں:
’’ہم بخوبی جانتے ہیں کہ یہاں الکتاب سے مراد کتاب اللہ ہے،لیکن الحكمة کیا چیز ہے؟ میں کہتا ہوں کہ اس سے مراد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔‘‘[2]
امام ابن جریر طبری رحمہ اللہ اپنی شاہکار تفسیر میں بہت سے اہل علم کے اقوال نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں:
"والصّواب من القول عندنا في الحکمة أنّها العلم بأحکام اللّٰه الّتي لا یدرك علمها إلا ببیان الرّسول صلی اللّٰه علیہ وسلم والمعرفة بها،وما دلّ عليه ذلك في نظائر ه[3]
کہ یعنی ہمارے نزدیک درست بات یہ ہے کہ حکمت سے مراد اللہ عزو جل کے ان احکام کا علم اور معرفت حاصل کرنا ہے جنہیں رسول ا کرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بیان کے سوا جاننا ناممکن ہے اور(اس حکمت سے مراد وہ چیز بھی ہے)جو ایسے نظائر میں سے ہو کہ اس پر بھی بیان رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے دلالت ہوتی ہو۔
ابن عبد البر رحمہ اللہ نے آیت﴿وَاذْكُرْنَ مَا يُتْلَى فِي بُيُوتِكُنَّ مِنْ آيَاتِ اللّٰهِ وَالْحِكْمَةِ﴾کے بارے میں
|