Maktaba Wahhabi

77 - 79
کہیں اور موصوف رديء الحفظ یا سيء الحفظ کے لفظ کو اُڑا دیں ۔ 3.لفظ ’خمار‘ (ص۲۶)سے متعلقہ مبحث میں موصوف نے غیر واضح انداز اختیار کیا ہے یعنی چہرہ ڈھانپنے کے لیے اُنہوں نے خمار کے استعمال کو ثابت کیا ہے، لیکن یہ نہیں بتایا کہ خمار کہتے کس کو ہیں ؟ شرعی مسائل میں واضح اور تلبیس سے مبرا انداز اختیار کرنا چاہئے۔چہرے کے پردے کے بارے میں جب دیگر واضح دلائل موجود ہیں تو پھر اس طرح کے احتمالی دلیل کا سہارا لینے کی کیا ضرورت؟ منکرینِ حدیث و حجاب ہمارے اس طرح کے کمزور و غیر واضح استدلات سے فائدہ اٹھا کر لوگوں کوگمراہ کرتے ہیں ۔ 4.صفحہ ۳۱ پر عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث: أومت امرأۃ من وراء سترٍ… پیش کی ہے۔ جبکہ یہ حدیث ضعیف ہے، اس میں ایک راوی مطیع بن میمون لین الحدیث ہے۔ (تقریب التہذیب) اور ایک راویہ صفیہ بنت عصمہ بھی لا تعرف غیر معروف ہے۔ امام احمد رحمہ اللہ نے اسے منکر کہا ہے۔ (دیکھئے سنن ابو داؤد:۴۱۶۶، بہ تحقیق شیخ زبیر علی زئی) (مولانا عبد الولی حقانی) 5. مولانا حافظ صلاح الدین یوسف ، لاہور عزیز القدر ڈاکٹر حافظ حسن مدنی السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مولانا مقتدیٰ حسن ازہری رحمہ اللہ کی وفات کے موقع پر چند یادداشتیں سپرد قلم کی ہیں ، جنہیں اپنے موقر مجلہ میں شائع فرما دیں ۔ جزاکم اللہ خیراً ’’ مولانا مقتدی حسن ازہری بھی داغِ مفارقت دے گئے۔ اناﷲ وانا الیہ راجعون! مولانا مرحوم کی زیارت اور ملاقات کی شدید خواہش تھی، لیکن پاک و ہند کی غیر انسانی حکومتوں اور ان کی سیاسی آویزشوں نے آنے جانے کی راہ میں جو غیر ضروری رکاوٹیں کھڑی کررکھی ہیں ، قربِ مکانی کے باوجود اُنہوں نے مشکلات کے ہما لیے کھڑے کردیئے ہیں جنہیں عبور کرنااہلِ علم کے لئے کارے دارد ہے۔ اس سے قبل محدثِ ہند مولاناعبیداللہ رحمانی مبارکپوری، مولاناعبدالوحید آف بنارس، مولانا رئیس احمدندوی، خطیب ِاسلام مولانا جھنڈا نگری رحمہم اللہ اجمعین اور دیگر بہت سے اہل علم کی زیارت کے شرف سے محرومی مسلسل قلق و اضطراب کا باعث ہے۔ قدّر اﷲ ماشاء
Flag Counter