Maktaba Wahhabi

74 - 79
امرائے بنواُمیہ کی قبریں اُکھیڑ دیں ۔ ہڈیاں باہر پھینک دیں اور بچی کچھی لاشوں کو کتوں کے آگے ڈال دیا۔ دوسری طرف اُنہوں نے ابومسلم خراسانی ،جس کی مدد اور کاوش سے اُنہوں نے بنو اُمیہ کا تختہ اُلٹا تھا، کو کھلی چھٹی دے دی اور اس بدبخت نے ملک خراسان میں آباد ایک ایک عرب کو چن چن کر قتل کروایا۔ صرف چند خاندان جو جان بچا کر قریبی علاقوں میں چلے گئے، بچ گئے تھے۔ اب اپنے تمام مظالم کو چھپانے اور لوگوں کے ذہن سے نکالنے کے لیے ان کے پاس صرف واقعۂ کربلا تھا جس کی اُنہوں نے خوب تشہیر کی اور اسی دورکے ابومحنف؟؟؟ یحییٰ بن لوط اور اس جیسے دیگر دروغ گو مصنّفین اور شعراء ان کے ہتھے چڑھ گئے جن سے بے سند جھوٹی اور طلسماتی واقعاتِ کربلا لکھوا کر اُمت میں افتراق کا ایسا بیج بویا جس کو اُمت اب تک کاٹ رہی ہے۔ 5.۳۱۷ھ میں ابوطاہر قرمطی کا خانۂ کعبہ کو تاراج کرنا،حاجیوں کا قتل عام کرنا، صحن کعبہ میں شراب پینا، زنا اور لواطت کرنا اور حجراسود کو اُکھاڑ کر اپنے شہر لے جانا۔ اگر تاریخ اسلام کا غور سے مطالعہ کیا جائے تو زمانۂ حال تک ایسے واقعات اتنے ملیں گے جن کااِحاطہ مشکل ہے۔آج تک یہ تاریخ ان لوگوں (یہود، مجوس، روافض) کی سازشوں ، دجل و فریب اور سیاہ کارناموں سے بھری پڑی ہے جس سے اہل اسلام کو پہلے بھی اور اب تک لگاتار نقصان پہنچ رہا ہے۔ آخری قابل افسوس بات یہ ہے کہ اگرہم اہل حق ان کے صفائی کے وکیل بن کر ان کے موقف کو تسلیم کرلیں تو وہ ہر مجلس میں اس کا حوالہ دیں گے جس کا اسلام کو جو نقصان پہنچنا ہے وہ پہنچے گا، لیکن قیامت کے دن ہم اللہ تعالیٰ کو کیا جواب دیں گے۔والسلام (میاں عبدالمجید) جامع مسجد قبا اہلحدیث، چناب بلاک، علامہ اقبال ٹاؤن، لاہور 4.مولانا عبد الولی حقانی ، دار السلام ، لاہور محترم جناب ڈاکٹر حافظ حسن مدنی حفظہ اللہ السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ اُمید ہے مزاجِ گرامی بخیرہوں گے۔ آپ کے مؤقرماہنامہ ’محدث‘ کا ماہ جولائی۲۰۱۰ء کا شمارہ پڑھنے کو ملا۔ الحمدﷲ نہایت مفید و وقیع مضامین پر مشتمل ہے، بطورِ خاص شیخ حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کا مضمون بڑا ہی مفید ہے۔
Flag Counter