Maktaba Wahhabi

72 - 126
ہونے والا اس ترتیب سے نماز ادا کرے:2...3...4...1 ۔تیسری رکعت میں شریک ہونے والا اس ترتیب سے نماز ادا کرے:3...4...1...2 چوتھی رکعت میں شریک ہونے والا اس ترتیب سے نماز ادا کرے: 4. ..1...2...3۔یعنی شامل ہونے والا الٹی ترتیب سے نماز پڑھے۔[1] قرآن و سنت میں اس کی کوئی دلیل نہیں ہے۔صحیح یہ ہے کہ آپ جس رکعت میں بھی جماعت میں شریک ہوں ،وہ آپ کی پہلی رکعت ہوگی،اور باقی نماز اسی ترتیب سے مکمل کریں ،جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’جتنی (رکعات جماعت سے)مل جائیں ادا کر لو اور جو رہ جائیں بعد میں پوری کر لو۔‘‘[2] رکوع میں ملنے والے کی رکعت: ٭ رکوع کی حالت میں جماعت میں شامل ہونے سے وہ رکعت شمار نہیں ہوگی۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’جس قدر نماز(امام کے ساتھ) پالو وہ پڑھ لو اور نماز کا جو حصہ رہ جائے وہ(امام کےسلام پھیرنے کے بعد)پورا کرو۔‘‘[3] اور حدیث کی رو سے جس شخص کا قیام اور سورۂ فاتحہ فوت ہوگئی،اس پر فرض ہے کہ چھوٹی ہوئی چیز کو مکمل کرے اورمکمل نہ کرنےوالے کی نماز کیونکر مکمل ہوسکتی ہے؟ ٭ امام بخاری رحمہ اللہ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں :’’جس کے فرائض قرأت وقیام فوت ہوجائیں اس پر لازم ہے کہ اسے مکمل کرے،جیسا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے(پورا کرنے کا)حکم دیا ہے۔‘‘[4]
Flag Counter