سجدۂ سہو کا بیان الشیخ عبدالرحمٰن عزیز سجدہ سہو امتِ محمدیہ صلی الله عليه وسلم پر اللہ تعالی کا عظیم احسان ہے کہ اس کے ذریعے نماز جیسے عظیم رکن میں انسانی بھول کی وجہ سے پیدا ہونے والے نقص کا ازالہ ہو جاتا ہے سجدہ سہو ہر قسم کی نماز میں بھول چوک پر واجب ہے، آدمی اکیلا نماز ادا کر رہا ہو یا باجماعت اورنماز فرض نمازہو یا نفل، بھول چوک پر سجدہ سہو کیے بغیر نماز نہیں ہو گی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’فَإِذَا نَسِیَ أَحَدَکُم فَلْیَسْجُدْ سَجْدَتَینِ۔‘‘[1] ’’ جب تم میں سے کوئی شخص نماز میں بھول جائے تو اسے دو سجدے کرنے چاہیں ۔‘‘ ’’ فِي كُلِّ سَھْوٍ سَجْدَتَانِ بَعْدَ مَا يُسَلِّمُ۔‘‘[2] ’’ہرقسم کی بھول میں سلام پھیرنے کے بعد دو سجدے ہیں ۔‘‘ سلام سے قبل ایک سے زائد غلطیاں ہوجائیں تو ان کے لیے سہو کے دو سجدے ہی کافی ہیں اور نماز میں جان بوجھ کر کی جانے والی غلطی کاازالہ سجدۂ سہو نہیں ہوگا۔بلکہ نماز باطل ہوجائے گا۔ |