Maktaba Wahhabi

49 - 126
بھارتی سپریم کورٹ نے اکٹھے 3طلاقوں کو غیر قانونی قرار دےدیا! معاملہ قانون سازی کےلئے اسمبلی بھیجنے کی تجویز نئی دہلی (آواز نیوز)بھارتی سپریم کورٹ نے مسلمانوں میں تین طلاق کوغیر قانونی قرار دےدیا۔سپریم کورٹ کے 5رکنی بنچ نے تین طلاق کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی جب کہ عدالت نے تین طلاقوں کو مسلم خواتین کے حقوق کے خلاف قراردیتے ہوئے اسے غیر قانونی قرار دےدیا۔پانچ رکنی ججزنے اس معاملے کو قانون سازی کےلئے اسمبلی میں بھیجنے کی رائے دی۔چیف جسٹس جے ایس کھیہر اور جسٹس ایس عبد النظیر نے قراردیا کہ تین طلاق کا معاملہ مسلم مذہب کا بنیادی حق ہے او رغیر قانونی نہیں ۔جسٹس کورین جوزف،جسٹس آر ایف ناریمان اورجسٹس یویولت نے تین طلاق کو مسلم خواتین کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی اور غیر قانونی قرار دیا۔بھارتی چیف جسٹس نے ذاتی رائے دیتے ہوئے اور درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو حکومت کے پاس بھیج دیاجائے اور حکم دیا کہ چھ ماہ تین طلاقوں پر قانون سازی کی جائے۔تاہم حتمی فیصلے میں ججز کی تین دوسے رائے آنے کے بعد اکثریت کو سامنے رکھتے ہوئے پانچ رکی بنچ نے تین طلاقوں کو غیر قانونی قراردیا۔عدالتی فیصلے کے بعد تین طلاقوں کے خلاف درخواست گزار شیارابانو کا کہنا تھاکہ آج میں خودکو آزاد محسوس کررہی ہوں ۔عدالتی فیصلے سے بہت سی مسلم خواتین کو آزادی ملے گی۔شیارابانونے دعوی کیا کہ بہت سے مسلم ممالک میں تین طلاقوں پر پابندی ہے۔دوسری جانب بھارت میں سرگرم مسلم تنظیموں کا کہنا ہے کہ ریاست کو مذہب میں مداخلت کا کوئی اختیار نہیں ۔بعض کا خیال ہے کہ ہندواکثریت معاشرے میں بڑھتے مسلم اثر ورسوخ سے خوفزدہ ہے۔ (روزنامہ’آواز‘لاہور:23/اگست 2017ء)
Flag Counter