تم پر غصہ ہونا اس سے بہت زیادہ ہے جو تم غصہ ہوتے تھے اپنے جی سے‘ جب تم ایمان کی طرف بلائے جاتے تھے پھر کفر کرنے لگتے تھے۔ وہ کہیں گے اے ہمارے رب! تونے ہمیں دوبار مارا اور دو بار ہی جلایا، اب ہم اپنے گناہوں کے اقراری ہیں ‘ تو کیا اب کوئی راہ نکلنے کی بھی ہے؟ یہ (عذاب) تمہیں اس لئے ہے کہ جب اکیلے اللہ کا ذکر کیاجاتاتھا تو تم انکار کرجاتے تھے اور اگر اس کے ساتھ کسی کو شریک کیاجاتا تھا تو تم مان لیتے تھے‘ پس اب فیصلہ اللہ بلند وبزرگ ہی کا ہے۔
نیز ارشاد ہے:
﴿ وَقَالَ الَّذِينَ فِي النَّارِ لِخَزَنَةِ جَهَنَّمَ ادْعُوا رَبَّكُمْ يُخَفِّفْ عَنَّا يَوْمًا مِّنَ الْعَذَابِ ﴿٤٩﴾ قَالُوا أَوَلَمْ تَكُ تَأْتِيكُمْ رُسُلُكُم بِالْبَيِّنَاتِ ۖ قَالُوا بَلَىٰ ۚ قَالُوا فَادْعُوا ۗ وَمَا دُعَاءُ الْكَافِرِينَ إِلَّا فِي ضَلَالٍ ﴾[1]
|