النشار جس نے آپ پراشاعرہ کے خلاف جھوٹ بولنے کی تہمت لگائی ہے ؛ وہ پھر خود ہی اپنے اس دعوی کے خلاف کرتے ہوئے کہتا ہے: ’’ لیکن ہمارے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ ابن تیمیہ ایک نابغہ روز گا مؤرخ اور بہت بڑے اسلامی مفکر تھے۔ اور آپ نے ہمارے لیے ایسی خوشگواراور عمدہ نصوص چھوڑی ہیں جن کی روشنی میں ہم ان مذاہب کو مدون کرنے کی استطاعت رکھتے ہیں جو کہ مدون صورت میں اپنے کامل منہج کے ساتھ ہم تک نہیں پہنچ سکے۔ ‘‘ [موقف ابن تیمیۃ من الأشاعرۃ ۱/۳۱۸] عبد الرحمن المحمود فرماتے ہیں : ’’شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ جب اپنے مخالفین پر رد کرتے ہیں تو ان کا مذہب حرف بحرف نقل کرتے ہیں ۔ یہ آپکے منہج کی اساس اور علمی امانت ہے۔‘‘ [موقف ابن تیمیۃ من الأشاعرۃ ۳/۹۳۱] محمد بن ناصرسحیبانی فرماتے ہیں : ’’ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ اہل بدعت کی عبارات نقل کرنے میں ان ہی تحریروں پر اعتماد کرتے ہیں جو خود ان لوگوں نے لکھی ہیں ۔ اور ان کی تحریر کردہ عبارات کو انتہائی دقت اور امانت کے ساتھ نقل کرتے ہیں ۔ حتی کہ آپ نے اپنی ان منقولات کی وجہ سے ہمارے لیے بعض وہ مصادر یا ان کے اجزاء محفوظ کرلیے جو کہ اب مفقود ہوچکے ہیں یا |