مقدمہ الحمد للّٰہ رب العالمین و الصلاۃ والسلام علی محمد و آلہ وصحبہ أجمعین : اس میں کوئی شک وشبہ نہیں کہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کا شمار بہت بڑے ائمہ اور وسیع الاطلاع حفاظ میں ہوتا ہے۔علم کی ہر قسم میں آپ نے خوب شراکت کی ہے۔آپ فقہ و حدیث اور عقائد میں امام ہونے کے ساتھ ساتھ ائمہ مجتہدین میں شمار ہوتے ہیں ۔پس یہ کوئی اچھوتی بات نہیں ہے کہ تاریخ میں کئی مسائل کے حل کے لیے آپ کے کچھ افکار و نظریات ہوں ۔ ایسے مسائل کے حل کے لیے تاریخی روایات پر نقد و جرح اور نفی و اثبات میں آپ کا طریقہ کار سب سے جداگانہ ہے۔ ان چند اوراق میں آپ کی ایک کتاب کے صفحات کی سیر کی جائی گی ایسی کتاب کاتب کے اجتہاد کے لحاظ سے مؤرخ کے لیے انتہائی اہم ہیں ۔ اس تحقیقی کتابچہ میں آپ کی صرف ایک ہی کتاب ’’ مجموع الفتاوی ‘‘ کو موضوع بحث بنایا گیا ہے۔ یہ فتاوی علامہ عبدالرحمن بن محمد بن قاسم اور ان کے بیٹے نے مل کر جمع کیا ہے۔ اس سے پہلے تاریخ میں شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے منہج کے متعلق کئی |