یعنی:اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ، اور میری قبر کی بار بار زیارت نہ کرواور جہاں ہومجھ پر درود پڑھو؛کیونکہ تم جہاں سے بھی درود پڑھووہ مجھ تک پہنچ جائے گا۔(دوسری روایت کے مطابق فرشتے مجھ تک پہنچا دیں گے) اس حدیث پر بھی غورکیجئے،ہرجملہ کس طرح طرقِ شرک کا سدِ باب کررہا ہے،خاص طورپہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی قبر مبارک کی باربار زیارت سے منع فرمانا(حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر اشرف القبور ہےاور اس کی زیارت افضل اعمال میں شامل ہے)مگر یہ خدشہ قائم رہے گا کہ شیطان غلو کاوار کرکے شرک کا دروازہ کھولنے میں کامیاب نہ ہوجائے۔واللہ المستعان. اسی لئے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی وفات سے چند لمحات قبل دعافرمائی تھی: (اللھم لاتجعل قبری وثنا یعبد)[1] یعنی:اے اللہ!میری قبر کو پوجاگاہ بننےنہ دینا،پھر یہ بددعافرمائی تھی: (لعن اللہ الیھود والنصاری اتخذوا قبور أنبیائھم مساجد)[2] یعنی:اللہ تعالیٰ یہودونصاری پر لعنت فرمائے کہ انہوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو مساجد بنالیا۔ سبحان اللہ!یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ مبارکہ ومسعودہ کے آخری لمحات ہیں،جن میں توحید کی باتیں ہورہی ہیں،جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مشن کاآغاز بھی عنوانِ توحید سے ہوا،جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کوہِ صفا پر کھڑے تھے اور قریش کو مخاطب کرکے فرمارہے تھے:(أیھاالناس |
Book Name | صدارتی خطبات(رحمانی) |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |