جس کامعنی یہ ہے کہ اے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم )ہم نے تجھے غیر عالم پایا پس علمِ صحیح یعنی کتاب وسنت کی ہدایت دے دی۔ علامہ ابن رجب رحمہ اللہ مزید فرماتے ہیں: انسان قبولِ حق کی فطرت لیکر پیداہوتاہے،اللہ تعالیٰ اگر اسے حق وہدایت کے اسباب فراہم فرمادےتو وہ بالفعل حق کو قبول کرنے والابن جائےگا،اس سے قبل وہ بالقوۃ قبول کرنے والاتھا۔ اوراگروہ بالفعل،قبولِ ہدایت پر آمادہ نہ ہو تو اللہ تعالیٰ اس پر ایسے لوگ مسلط فرمادے گا جو اس کی فطرتِ قبولِ حق کو تبدیل کرڈالیں گے، جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کل مولود یولد علی الفطرۃ فأبواہ یھودانہ وینصرانہ ویمجسانہ‘[1] یعنی: ہرپیداہونے والا،فطرتِ اسلام پر پیداہوتاہے،پھر اس کے ماں باپ اسے یہودی یاعیسائی یامجوسی بنادیتے ہیں۔ صراط مستقیم مانگنے کاطریقہ اس تقریر سے ثابت ہوا کہ ہم طلبِ ہدایت کیلئے،حددرجہ اپنے رب کریم کے محتاج ومفتقر ہیں، بندوں کے اسی احتیاج وافتقار کو واضح کرنے کیلئے اللہ تعالیٰ نے سورۃ الفاتحہ،جسے ام الکتاب اورالسبع المثانی ہونے کا شرف حاصل ہے،میںایک ہی دعاذکرفرمائی :[اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَـقِيْمَ][2] اے اللہ! ہمیں صراطِ مستقیم کی ہدایت دے دے۔ |
Book Name | صدارتی خطبات(رحمانی) |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |