وعن ابی ھریرۃ رضی اللہ عنہ أن رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم :قال تفتح أبواب الجنۃ یوم الإثنین ویوم الخمیس ، فیغفر لکل عبد لایشرک باللہ شیئا، إلا رجلا کانت بینہ وبین أخیہ شحناء ، فیقال:أنظروا ھذین حتی یصطلحا ! انظروا ھذین حتی یصطلحا! . [1] ترجمہ:جناب ابوھریرۃ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنت کے دروازے پیر اور جمعرات کے دن کھولے جاتے ہیں پس ہر اس بندے کی مغفرت کی جاتی ہے جو اللہ کے ساتھ شریک نہیں ٹھہراتا ،سوائے اس آدمی کے کہ اس کے اور اس کے مسلمان بھائی کے درمیان بغض وعداوت ہو، چنانچہ ان کے متعلق کہاجاتا ہے :ان دونوں کو چھوڑ دو حتی کہ یہ صلح کرلیں،ان دونوں کو چھوڑ دو حتی کہ یہ صلح کرلیں۔ وعن ابی ھریرۃ رضی اللہ عنہ أن النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال: إیاکم والحسد فإن الحسد یأکل الحسنات کما تأکل النار الحطب.[2] ترجمہ:جناب ابوھریرۃ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حسد سے بچو! کیونکہ حسد نیکیوں کو اس طرح کھاجاتاہے جس طرح آگ لکڑیوں کو کھاجاتی ہے۔ وعن ابی ھریرۃ رضی اللہ عنہ أن رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم قال: إیاکم والظن ، فإن الظن أکذب الحدیث ، ولا تحاسدوا،ولا تجسسوا ،ولا تنافسوا ، ولا تحاسدوا ،ولا تباغضوا، ولاتدابروا وکونوا عباد ﷲ إخوانا کما أمرکم. المسلم أخو المسلم: لایظلمہ ، ولایخذلہ ،ولایحقرہ ، التقویٰ ھھنا ویشیر إلی صدرہ بحسب أمریٔ من الشر أن یحقر أخاہ المسلم ۔کل مسلم علی المسلم حرام :دمہ |
Book Name | صدارتی خطبات(رحمانی) |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |