وعرضہ ،ومالہ۔ إن ﷲ لاینظر إلی أجسادکم ، ولا إلی صورکم وأعمالکم ، ولکن ینظر إلی قلوبکم .[1] ترجمہ:جناب ابوھریرۃ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بدگمانی سے بچو کیونکہ بدگمانی سب سے بڑا جھوٹ ہے،کسی کی ٹوہ میں نہ لگو اور نہ کسی کی جاسوسی کرو،اور کسی کی حق تلفی نہ کرو(یعنی اس کے حق کو اپنے نام نہ کرو)حسدنہ کرو،ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو،ایک دوسرے سے اعراض نہ کرو، اے اللہ کے بندو!بھائی بھائی ہوجاؤ،جس طرح کے اللہ نے تمہیں حکم دیا ہے۔مسلمان مسلمان کا بھائی ہے نہ وہ اس پر ظلم کرے اورنہ اسے بے یار ومددگار چھوڑے اور نہ اسے حقیر جانے ،تقویٰ یہاں ہے ،تقویٰ یہاں ہے،(یہ کہتے ہوئے)آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے سینے کی طرف اشارہ کیا، کسی آدمی کے برے ہونے کیلئے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کو حقیرجانے ۔ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان پر خون،عزت اور اس کامال حرام ہے ۔ اللہ تعالیٰ تمہارے جسموں کی طرف نہیں دیکھتا اور نہ ہی تمہاری صورتوں اور اعمال کی طرف دیکھتاہے، بلکہ وہ توتمہارے دلوں کی طرف دیکھتاہے ۔ وعن ابن مسعود رضی اللہ عنہ عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال: لایدخل الجنۃ من فی قلبہ مثقال ذرۃ من کبر! فقال رجل:إن الرجل یحب أن یکون ثوبہ حسنا، ونعلہ حسنۃ۔ فقال :إن ﷲ جمیل یحب الجمال ۔الکبر بطر الحق، وغمط الناس .[2] ترجمہ:ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:وہ شخص جنت |
Book Name | صدارتی خطبات(رحمانی) |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |