Maktaba Wahhabi

281 - 366
رد ﷲ عن وجھہ النار یوم القیامۃ.[1] ترجمہ:ابودرداء رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اپنے کسی بھائی کی عزت کا دفاع کرے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے چہرے سے جہنم کی آگ دور کریگا ۔ وعن ابن عباس رضی اللہ عنہ قَا لَ مَرَّ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم بِحَائِطٍ مِنْ حِیْطَانِ الْمَدِیْنَۃِ فَسَمِعَ صَوْتَ اِنْسَا نَیْنِ یُعَذَّ بَانِ فِیْ قُبُوْرِھِمَا فَقَالَ ا لنَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم : یُعَذَّبَانِ، وَمَایُعَذَّ بَانِ فِیْ کَبِیْرٍ ، ثُمَّ قَالَ :بَلٰی [وَفِیْ رَوَایَۃٍ: وَاِنَّہٗ لَکَبِیْرٌ ] کَانَ أَحَدُ ھُمَا لَایَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلِہٖ وَکَانَ الْآخَرُ یَمْشِیْ بِا لنَّمِیْمَۃِ ][2] ترجمہ:عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے ، فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ کے باغات میں سے ایک باغ کے پاس سے گزرے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوانسانوں کی آواز سنی جنہیں ان کی قبروں میں عذاب دیاجارہا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان دونوں کو عذاب دیا جارہاہے اورکسی بڑے گناہ پر عذاب نہیں دیا جارہا ،پھر فرمایا :کیوں نہیں، وہ گناہ فی الحقیقت کبیرہ ہی ہیں،ان میں سے ایک شخص اپنے پیشاب سے نہیں بچتا تھا،جبکہ دوسراچغلخور تھا ۔ وعن ابن مسعود رضی اللہ عنہ أن النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال: ألا أنبئکم ماالعضہ؟ ھی النمیمۃ : القالۃ بین الناس .[3] ترجمہ:ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تمہیں ’’العضہ‘‘کے متعلق نہ بتاؤں ؟وہ نمیمہ(چغلی )ہے یعنی لوگوں کی باتیں ایک دوسرے تک
Flag Counter