Maktaba Wahhabi

117 - 366
اس واقعہ کی خبر دے دی تو امیر المؤمنین نے باقاعدہ خط لکھ کر انہیں اس اقدام سے روکا اور فرمایا آئندہ اس قسم کا سودا وزن کی برابری کی بنیاد پر کرنا۔[1] (۷)مروان بن الحکم فرماتے ہیں : میں عثمان غنی اور علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہما کے پاس بیٹھا تھا ، عثمان رضی اللہ عنہ نے اپنے ایک آرڈر کے ذریعہ حج تمتع اور قران سے منع فرما دیا ۔ جب میقات آیا توعلی رضی اللہ عنہ نے حج اور عمرہ کا اکٹھا احرام باندھ لیا اور فرمایا: [ماکنت لادع سنۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم لقول احد ][2] یعنی میں کسی کے قول پر سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہیں چھوڑ سکتا۔ (۸)ایک بار امیر المؤمنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: جب تم دس ذوالحج کو رمی جمار ، قربانی اور حلق سے فارغ ہوچکوتو تمہارے لئے عورت اور خوشبو کے علاوہ ہر چیز حلال ہوجائے گی ۔ یہ بات ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو معلوم ہوئی تو فرمایا۔ خوشبو کیسے حلال نہیں ہوگی ؟ میں نے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو رمی جمار کے بعد اور طواف زیارت سے قبل خوشبو لگائی تھی اور اس موقع پر سالم ( عائشہ کے شاگرد ) نے کہا : [فسنۃ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم احق ان نأخذ بھا من قول عمر][3] یعنی عمر کے قول کے بجائے سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی ہم پر فرض ہے ۔
Flag Counter