Maktaba Wahhabi

52 - 131
میں سے ایک ذریعہ و علاج یہ بھی ہے کہ آپ اپنے نفس کو اس بات پر آمادہ کریں کہ: آپ کسی قول و عمل پر شکریہ و انعام کا مطالبہ صرف ایک اللہ عزوجل سے ہی کریں گے۔ جب آپ کسی ایسے شخص سے نیکی کا سلوک کرتے ہیں کہ جس کا آپ پر حق ہے یا کسی ایسے آدمی سے بھی کہ جس کا آپ پر حق نہیں ہے تو پھر آپ اس بات کو جان لیجیے کہ: آپ کا یہ معاملہ صرف ایک اللہ رب العالمین و رب العرش الکریم کے ساتھ ہونا چاہیے۔ جس پر آپ نے نیکی کر کے احسان کیا ہو اس سے شکریہ کا مطالبہ نہ کرو۔ (کہ وہ آپ کی تعریفیں کرتا پھرے۔ اور اگر وہ آپ کے احسان کا کہیں تذکرہ نہیں کرتا تو آپ پریشانی میں مبتلا ہو جائیں۔ ایسا ہر گز نہ ہو۔) جیسے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ اپنے خاص بندوں کے اوصاف بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ جب وہ کسی کے ساتھ نیکی، بھلائی کرتے ہیں تو ان سے یہ کہتے ہیں: ﴿إِنَّمَا نُطْعِمُكُمْ لِوَجْهِ اللّٰهِ لَا نُرِيدُ مِنْكُمْ جَزَاءً وَلَا شُكُورًا – إِنَّا نَخَافُ مِنْ رَبِّنَا يَوْمًا عَبُوسًا قَمْطَرِيرًا﴾(الانسان:۹،۱۰) ’’(ایمان والے اہل ثروت، مسکین لوگوں سے کہتے ہیں:) ہم تو تمہیں اللہ کی رضا مندی کے لیے کھلاتے ہیں۔ ہم تم سے کوئی بدلہ نہیں چاہتے نہ شکر گزاری۔ ہم کو اپنے مالک سے اس دن کا ڈر لگا ہوا ہے جو بہت اُداس اور سخت دن ہو گا۔‘‘ اہل وعیال اور اولاد والوں کے معاملہ میں اور یہ کہ جن کے ساتھ آپ کا میل
Flag Counter