حتی کہ بندہ اگرچہ حالت فقر وفاقہ میں ہو یا بیمار ہو یا کسی نقصان وغیرہ سے دو چار ہو جائے تو بلاشبہ اگر وہ اپنے اوپر اللہ کی بے حساب اور ان گنت نعمتوں کا مقابلہ انتہائی انصاف کے ساتھ اُسے پہنچنے والی چند ایک ناپسندیدہ مشکلات سے کرے تو ان چندایک ناپسندیدہ مشکلات کی نسبت تناسب اللہ عزوجل کی بے شمار نعمتوں کے مقابلے میں کچھ بھی نہ ہو گی۔ بلکہ ان تکلیف دہ مشاکل و مصائب کے ذریعے جب اللہ عزوجل اپنے بندے کو آزمائے اور بندہ اس موقع و حالت میں صبرو استقامت اور تسلیم و رضا سے کام لے تو ان مشکلات کا سخت حملہ اس کے لیے معمول بن جاتا ہے اور اس کی کلفت ہلکی ہو جاتی ہے۔ بلکہ بندے کو اس آزمائش [1] |