Maktaba Wahhabi

97 - 156
التِّرْمِذِیُّ وَ اَبُوْدَاؤٗدَ وَ النِّسَائِیُّ وَابْنُ مَاجَۃَ [1] (صحیح) حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے وتروں میں پڑھنے کے لئے یہ دعا قنوت سکھائی((الٰہی! مجھے ہدایت دے اور ہدایت یافتہ لوگوں میں شامل فرما مجھے عافیت دے اور ان لوگوں میں شامل فرما جنہیں تونے عافیت عطا فرمائی ہے۔ مجھے اپنا دوست بنا کر ان لوگوں میں شامل فرما جنہیں تونے اپنا دوست بنایا ہے جو نعمتیں تونے مجھے دی ہیں ان میں برکت عطا فرمااس برائی سے مجھے محفوظ رکھ جس کا تونے فیصلہ کیا ہے بلاشبہ فیصلہ کرنے والا تو ہی ہے اور تیرے خلاف فیصلہ نہیں کیا جاتا جسے تو دوست رکھے وہ کبھی رسوا نہیں ہوتا اور جس سے تو دشمنی رکھے وہ کبھی عزت حاصل نہیں کرسکتا۔ اے ہمارے رب! تیری ذات بڑی بابرکت اور بلند و بالا ہے۔))اسے ترمذی، ابوداؤد،نسائی اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 132 فجر کی نماز کے بعد درج ذیل دعا مانگنا مسنون ہے۔ عَنْ اُمِّ سَلَمَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اَنَّ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم کَانَ یَقُوْلُ اِذَا صَلَّی الصَّبْحَ حِیْنَ یُسَلِّمُ ]اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ عِلْمًا نَافِعًا وَ رِزْقًا طَیِّبًا وَ عَمَلاً مُتَقَبَّلاً [ رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ [2] (صحیح) حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز سے سلام پھیرتے تو یہ دعا مانگتے((یا اللہ! میں تجھ سے نفع بخش علم‘ پاکیزہ رزق اور(تیری بارگاہ میں)مقبول عمل کا سوال کرتا ہوں۔))اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 133 نماز وتر سے سلام پھیرنے کے بعد درج ذیل کلمات کہنا مسنون ہے۔ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ اَبْزٰی عَنْ اَبِیْہ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کَانَ رَسُوْلُ اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم یَقُوْلُ اِذَا سَلَّمَ ]سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْقُدُّوْسِ [ ثَلاَ ثًا یَرْفَعُ بِھَا صَوْتَہٗ۔ رَوَاہُ النِّسَائِیُّ [3] حضرت عبدالرحمن ابزی رضی اللہ عنہ پنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب(نماز وتر)سے سلام پھیرتے تو تین دفعہ ’’(ہمارا)بادشاہ(ہر خطا سے)پاک ہے(بالکل)پاک۔ ‘ارشاد فرماتے تیسری دفعہ بلند آواز سے ادا فرماتے۔‘‘ اسے نسائی نے روایت کیا ہے۔
Flag Counter