Maktaba Wahhabi

58 - 156
ذٰلِکَ ابْتِغَائَ وَجْہِکَ فَافْرُجْ لَنَا مِنْہَا فَفَرَجَ لَہُمْ فُرْجَۃً وَ قَالَ الْآخَرُ : أَللّٰہُمَّ اِنِّیْ کُنْتُ اسْتَأْجَرْتُ اَجِیْرًا بِفَرَقِ أَرُزٍّ فَلَمَّا قَضٰی عَمَلَہٗ قَالَ أَعْطِنِیْ حَقِّیْ فَعَرَضْتُ عَلَیْہِ حَقَّہٗ فَتَرَکَہٗ وَ رَغِبَ عَنْہُ فَلَمْ اَزَلْ اَزْرَعُہٗ حَتّٰی جَمَعْتُ مِنْہُ بَقَرًا وَ رَاعِیَہَا فَجَائَ ِنیْ فَقَالَ اتَّقِ اللّٰہَ وَ لاَ تَظْلِمْنِیْ وَ اَعْطِنِیْ حَقِّیْ فَقُلْتُ اذْہَبْ اِلٰی ذٰلِکَ الْبَقَرِ وَ رَاعِیَہَا فَقَالَ : اتَّقِ اللّٰہَ وَ لاَ تَہْزَأْ بِیْ فَقُلْتُ : اِنِّیْ لاَ اَہْزَئُ بِکَ فَخُذْ ذٰلِکَ الْبَقَرَ وَ رَاعِیَہَا فَأَخَذَہٗ فَانْطَلَقَ بِہَا فَاِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ اَنِّیْ فَعَلْتُ ذٰلِکَ ابْتِغَائَ وَجْہِکَ فَافْرُجْ مَا بَقِیَ فَفَرَجَ اللّٰہُ عَنْہُمْ۔))رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’تین آدمی جارہے تھے کہ انہیں بارش نے آلیا، چنانچہ وہ ایک پہاڑ کی غار میں چھپ گئے۔ غار کے منہ پر پہاڑ کے اوپر سے ایک بہت بڑا پتھر آگرا اور وہ بند ہوگئے، چنانچہ آپس میں کہنے لگے کہ کوئی ایسا نیک عمل سوچو جو تم نے محض رضائے الٰہی کے لئے کیا ہو اور اس کے وسیلہ سے اللہ تعالیٰ سے دعا کرو، شاید یہ مشکل آسان ہوجائے۔ چنانچہ ان میں سے ایک نے کہا ’’اے اللہ ! میرے والدین زندہ تھے اور انتہائی بڑھاپے کی عمر کو پہنچے ہوئے تھے نیز میرے چھوٹے چھوٹے بچے بھی تھے میں ان کے لئے بکریاں چرایا کرتا تھا جب میں شام کو واپس لوٹتا تو بکریاں دوہتا اور اپنے بچوں سے پہلے والدین کو دودھ پلاتا تھا ایک روز جنگل میں دور نکل گیا اور شام کو دیر سے واپس لوٹا۔ والدین اس وقت سو چکے تھے، میں حسب معمول دودھ لے کر ان دونوں کے سرہانے آکھڑا ہوا میں نے انہیں نیندسے بیدار کرنا پسند نہ کیا اور بچوں کو ان سے پہلے پلا دینا بھی مجھے اچھا نہ لگا حالانکہ بچے میرے قدموں کے پاس رو پیٹ رہے تھے حتی کہ صبح ہو گئی۔ اے اللہ تو جانتا ہے اگر میں نے یہ کام محض تیری رضا کے لئے کیا تھا تو اس پتھر کو ہٹادے تاکہ ہم(کم ازکم)آسمان دیکھ سکیں۔‘‘ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے پتھر کا ایک حصہ ہٹا دیا اور اس میں سے انہیں آسمان نظر آنے لگا۔ دوسرے نے کہا ’’اے اللہ ! میری ایک چچا زاد بہن تھی جس سے میں اتنی زیادہ محبت کرتا تھا جتنی کوئی بھی دوسرا آدمی کسی عورت سے کر سکتا ہے میں نے اس سے اپنی دلی خواہش کا اظہارکیا تو اس نے اس وقت تک کے لئے انکار کردیا جب تک اسے سو دینار نہ دے دوں، چنانچہ میں نے دوڑ دھوپ شروع کردی اور سو دینار جمع کر لئے۔ میں انہیں لے کر اس کے پاس گیا
Flag Counter