’’اس آیت کریمہ میں نص ہے کہ سیدنا عیسیٰ علیہ السلام عنقریب زمین پر نزول فرمائیں گے۔‘‘ (تفسیر الرازي : 8/220، اللبّاب في علوم الکتاب لابن عادل : 5/229) 2. امام، ابو الحسن، علی بن اسماعیل، اشعری رحمہ اللہ (324ھ) اہل سنت کا اجماعی و اتفاقی عقیدہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : یُصَدِّقُونَ بِخُرُوجِ الدَّجَّالِ، وَأَنَّ عِیسَی ابْنَ مَرْیَمَ یَقْتُلُہٗ ۔ ’’اہل سنت دجال کے خروج اور عیسیٰ بن مریم علیہما السلام کے اسے قتل کرنے کی تصدیق کرتے ہیں۔‘‘ (مَقالات الإسلامیّین واختلاف المُصَلّین : 1/324) مزید لکھتے ہیں : بِکُلِّ مَا ذَکَرْنَا مِنْ قَوْلِہِمْ نَقُولُ، وَإِلَیْہِ نَذْہَبُ ۔ ’’اہل سنت کے جو اقوال ہم نے ذکر کیے ہیں، ہم بھی ان ہی کے مطابق عقیدہ رکھتے ہیں اور یہی ہمارا مذہب ہے۔‘‘ (مَقالات الإسلامیّین واختلاف المُصَلّین : 1/324) 3. علامہ خطیب ابو بکر بغدادی رحمہ اللہ (463ھ) فرماتے ہیں : نُزُولِ عِیسَی ابْنِ مَرْیَمَ إِلَی الْـأَرْضِ وَنَحْوِ ذٰلِکَ، فَإِنَّ النَّسْخَ فِیہِ لَا یَجُوزُ ۔ ’’عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام کا زمین پر نازل ہونا اور اس طرح کے دوسرے اُمور میں نسخ جائز نہیں۔‘‘ (الفقیہ والمتّفقۃ : 1/256) |