عَجِلَ بِي مَوْتٌ، فَمَنْ أَدْرَکَہٗ فَلْیُقْرِئْہُ مِنِّي السَّلَامَ ۔ ’’مجھے امید ہے کہ اگر میری زندگی لمبی ہوئی، تو میں عیسیٰ بن مریم علیہما السلام سے ملاقات کروں گا۔ اگر مجھے جلد موت آ گئی، تو جو انہیں ملے، وہ میری طرف سے انہیں سلام پیش کرے۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 2/298، وسندہٗ صحیحٌ) 21. سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : عِصَابَتَانِ مِنْ أُمَّتِي أَحْرَزَہُمَا اللّٰہُ مِنَ النَّارِ ؛ عِصَابَۃٌ تَغْزُو الْہِنْدَ، وَعِصَابَۃٌ تَکُونُ مَعَ عِیسَی ابْنِ مَرْیَمَ عَلَیْہِمَا السَّلَام ۔ ’’میری امت کے دو گروہوں کو اللہ آگ کے عذاب سے بچائے گا، ایک گروہ جو غزوہ ہند میں شامل ہو گا اور ایک وہ گروہ جو عیسیٰ بن مریم علیہما السلام کے ساتھ ہو گا۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 5/278، سنن النّسائي : 3175، السنن الکبری للبیہقي : 7/177-176، وسندہٗ حسنٌ) 22. سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: یُوشِکُ مَنْ عَاشَ مِنْکُمْ أَنْ یَلْقٰی عِیسَی ابْنَ مَرْیَمَ إِمَامًا مَّہْدِیًّا وَّحَکَمًا عَدْلًا ۔ ’’آپ میں سے جو زندہ رہے گا، وہ سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کو دیکھے گا کہ آپ مہدی اور حاکم عادل بن کر نازل ہوئے ہیں۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 2/411، وسندہٗ حسنٌ) |