فَتُوضَعُ الْجِزْیَۃُ، وَیُکْسَرُ الصَّلِیبُ، وَیُقْتَلُ الْخِنْزِیرُ، وَتَضَعُ الْحَرْبُ أَوْزَارَہَا ۔ ’’تم میں سے جو شخص زندہ رہے گا، وہ عیسیٰ بن مریم علیہما السلام کو امام وحاکم دیکھے گا، (اس وقت) جزیہ ختم کر دیا جائے گا، صلیب توڑ دی جائے گی، خنزیر کو قتل کیا جائے گا اور جنگ ہمیشہ کے لیے موقوف ہو جائے گی۔‘‘ (المُعجم الأوسط : 1309، المعجم الصّغیر للطّبراني : 84، وسندہٗ حسنٌ) 16. سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : إِنِّي لَـأَرْجُو إِنْ طَالَ بِي عُمُرٌ أَنْ أَلْقٰی عِیسَی ابْنَ مَرْیَمَ، فَإِنْ عَجِلَ بِي مَوْتٌ، فَمَنْ لَقِیَہٗ مِنْکُمْ فَلْیُقْرِئْہُ مِنِّي السَّلَامَ ۔ ’’میں امید کرتا ہوں کہ اگر میری عمر لمبی ہوئی، تو میں عیسیٰ بن مریم علیہما السلام سے ملوں گا۔ اگر میری موت جلدی آ گئی، تو جس کی ان سے ملاقات ہو، وہ میری طرف سے انہیں سلام پیش کرے۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 2/298، وسندہٗ صحیحٌ) 17. سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا دجال کے احوال میں حدیث رسول بیان کرتی ہیں : حَتّٰی یَأْتِيَ فِلَسْطِینَ بَابَ لُدٍّ، فَیَنْزِلَ عِیسٰی عَلَیْہِ السَّلَامُ فَیَقْتُلَہٗ، ثُمَّ یَمْکُثَ عِیسٰی عَلَیْہِ السَّلَامُ فِي الْـأَرْضِ ۔ ’’یہاں تک کہ دجال فلسطین میں بابِ لُد کے پاس آ جائے گا، پھر عیسی علیہ السلام نازل ہوں گے اور اسے قتل کریں گے، پھر عیسیٰ علیہ السلام زمین میں ٹھہریں گے۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 6/75، وسندہٗ حسنٌ) |