Maktaba Wahhabi

86 - 140
وَیَسْقِینِ، یَشْفِینِ، یُحْیِینِ، یُکَذِّبُونَ، یُقَٰتِلُونَ(معاً فی الشعرائ، القصص) تَشْھَدُونِ، أَتُمِدُونَنِ، فَمَآ ئَ اتَـٰـنِیَ اللّٰہُ (تینوں سورۃ النمل میں) إِن یُرِدْنِ، یُنقِذُونِ فَاسْمَعُونِ (تینوں سورۃ یٰسین میں) لَتُرْدِینِ (الصافات) عَذَابِ (ص)، فَبَشِّرْ عِبَادِ (الزمر) اتَّبِعُونِ (غافر، الزخرف) تَرْجُمُونِاور فَاعْتَزِلُونَ (معاً فی الدخان) لِیَعْبُدُونِ، أَن یُطْعِمُونِ، فَلَا یَسْتَعْجِلُونِ (تینوں سورۃ الذاریات میں) وَنُذُرِ سورۃ القمر میں چھ حکم، نَذِیرِ (الملک) أَکْرَمَنِاور أَھَـٰــنَنِ(معاً فی الفجر) إِیلَٰفِھِمْ(القریش) دِینِ(الکافرون) یَـٰـرَبِّ، رَبِّیاء حرف نداء کے ساتھ اور حرف نداء کے بغیر قرآن مجید میں ستاسٹھ مقامات پر، یَقَوْمِ چھیالیس مقامات پر (یٰعِبَادِ) سورۃ الزمر میں پہلے دو، اور سورۃ الزخرف کے یَـٰـعِبَادِ میں مصاحف کا اختلاف ہے۔ عراقی مصاحف میں یاء کے بغیر مرسوم ہے (شاید مکی مصحف میں بھی ایسے ہی ہوگا، لیکن اس پر کوئی نص موجود نہیں ہے) باقی مصاحف میں یاء کے ساتھ مرسوم ہے۔ شیخین نے الْحَوَارِیِّــنَ ، الْأُمِّیِّـــنَ ، النَّبِیِّـنَ رَبَّـٰـنِیِّـنَ میں ایک یاء کے رسم پر اتفاق کیا ہے۔ امام دانی رحمۃ اللہ علیہ نے پہلی یاء کے حذف کو ترجیح دی ہے جبکہ امام ابوداؤد نے دوسری یاء کے حذف کو پسند کیا ہے۔ اسی طرح شیخین نے ہر اس کلمہ میں ایک یاء کے لکھے جانے پر اتفاق کیا ہے۔ جس کے آخر میں دو یاء ات ہوں اور دوسری یا ساکن ہو جیسے یَسْتَحْیِیٓ، یُحْیِی وَیُمِیتُ وَلِیِّ، (یوسف)، ان کلمات میں دونوں نے دوسری یاء کے حذف کو ترجیح دی ہے۔ اسی طرح شیخین نے وَلِـیَ(الاعراف) مَنْ حَیَّ (الانفال) لِنُحْـِــیَ (الفرقان) اور أَنْ یُحْـــِیَ المَوْتَی ٰمیں ایک یاء لکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ ان کلمات میں دونوں نے پہلی یاء کے حذف کو ترجیح دی ہے۔
Flag Counter