Maktaba Wahhabi

12 - 73
میں وارد حدیثوں میں بیان کی گئی فضیلتوں کے حصول سے ان کو کوئی مطلب نہیں ہوتا۔ ۴- بدعات ومحرمات سے اجتناب: محرم کی دسویں تاریخ ہی کو نواسۂ رسول حضرت حسین بن علی رضی اللہ عنہ کو شہید کردیا گیا تھا،جوبلاشبہ ایک الم انگیز واقعہ ہے،شیعہ حضرات اس واقعہ کو بنیاد بنا کر محرم کے تقریبا پورے مہینہ کو غم والم کا مہینہ قرار دیتے ہیں،محرم کا مہینہ شروع ہوتے ہی مجلسیں منعقد کرکے اس واقعہ کی تفصیلات سناتے ہیں،جن میں صحابہ کرام اور خلفائے راشدین کو لعن طعن کرتے ہیں،اسی طرح حضرت حسین کا تعزیہ بناتے ہیں،اس سے منتیں مانگتے ہیں،شروع مہینہ ہی سے ماتم شروع کردیتے ہیں،سیاہ کپڑے پہنتے ہیں،نوحہ کرتے وگریبان چاک کرتے ہیں،محرم کو سوگ کا مہینہ قرار دے کر اس میں شادی بیاہ نہیں کرتے،وغیرہ وغیرہ۔ واضح رہے کہ یہ تمام اعمال ورسومات خالص شیعی ہیں،اہل سنت کا ان سے کوئی تعلق نہیں،اہل حدیث،دیوبندی وبریلوی تینوں فرقے ان اعمال کے بدعت ہونے اور حرام ہونے پر متفق ہیں،کیونکہ یہ تمام اعمال اسلامی تعلیمات کی رو سے حرام وممنوع ہیں۔اس تعلق سے تمام مکاتب فکر کے علما سکے اقوال وفتاوی آئندہ صفحات میں ذکر کیے جائیں گے۔ سوگ اور غم منانے کے تعلق سے شریعت اسلامیہ کا جو موقف ہے اس کو سمجھنے کے لیے درج ذیل احادیث پر غور کرنا چاہیے: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ شخص ہم میں سے نہیں جو(کسی کی موت پر)رخساروں پر طمانچے مارے،گریبان پھاڑے اور جاہلیت کی پکار پکارے۔(بخاری ومسلم)
Flag Counter