Maktaba Wahhabi

64 - 73
مولانا ثناء اللہ امرتسری معروف اہل حدیث عالم مولانا ثناء اللہ امرتسری کا درج ذیل فتوی بھی ملاحظہ ہو: سوال:عشرئہ محرم میں اگر کوئی شخص سنی المذہب بلا تخصیص و تعیین تاریخ و یوم محلہ و احباب کی محفل منعقد کروا کر شہادت امام عالی مقام علیہ السلام کے صحیح صحیح حالات خود پڑھ کر سنائے،یا کسی دوسرے لائق آدمی سے سنوائے۔تو یہ جائز ہوگا یا نہ ؟ جواب:صحیح واقعات کا سننا کسی طرح نا جائز نہیں،مگر چونکہ زمانہ ہذا میں اس فعل کی شکل بہت کچھ متغیر ہو کر بد نما ہو چکی ہے۔اس لیے ان ایام میں کوئی مجلس اس غرض سے نہ کرنی چاہئے۔جیسے قرآن مجید میں فرمایا ہے:﴿لاَ تَقُولُواْ رَاعِنَا وَقُولُواْ انظُرْنَا﴾یعنی راعنا مت کہا کرو اور انظرنا کہا کرو۔حالانکہ راعنا اور انظرناکے معنی ایک ہی ہیں۔مگر چونکہ راعنا یہودی بولتے اور برے معنی مراد لیتے تھے،اس لیے مسلمانوں کو اس لفظ کے استعمال کرنے سے روک دیا گیا۔اس سے ثابت ہوتا ہے کہ جو کام اپنی شکل سے نکل کر کسی ناجائز شکل میں آگیا ہو اس کو بالکل بند کردینا چاہئے۔واقعات شہادت کا صرف علم حاصل کرنا ہو تو سوائے محرم کے بھی کرسکتے ہیں،پھر محرم میں ایسی مجلس کی کیا ضرورت ہے۔عشرہ محرم میں اہل و عیال پر فراخی کرنے کے متعلق ایک ضعیف سی روایت آئی ہے،سو اس کو واقعۂ شہادت سے کوئی تعلق نہیں بلکہ وہ حضرت موسی کی فرعون سے خلاصی پانے کی وجہ سے بطور خوشی کے ہے،نہ بطور ماتم کے۔مسلمانوں نے اس تہوار کو کچھ ایسا مرکب تیار کیا ہے کہ بظاہر تو غم
Flag Counter