Maktaba Wahhabi

30 - 73
مصنوع ہیں۔ میں تو ابھی زندہ ہوں میری نسبت کہہ دیا کہ ہم نے اسے تعزیہ شاید علم بتائے کہ ان کے ساتھ جاتے دیکھا۔ (اس کے بعد دونوں حکایتوں کی تردید کرنے کے بعد کہتے ہیں) ہاں خوب یاد آیا۔۳؍جمادی الآخرۃ ۲۷ھ؁ کو تلہر سے ایک سوال آیا تھا کہ تو نے تعزیہ داری کو جائز کر دیا ہے۔اس خبر کی کیا حقیقت ہے۔ایک رافضی بڑے فخرسے اس روایت کو نقل کرتا ہے،ایضاتیرا اور چند علمائے بریلی کا فتویٰ طیار ہوا ہے کہ آیت تطہیر کے تحت میں ازواج مطہرات داخل نہیں،اس فتویٰ کی نقل اس رافضی کے پاس دیکھنے میں آئی ہے،فقط۔ اب فرمائیے اس سے بڑھ کر اور کیا ثبوت درکار،جب زندوں کے ساتھ یہ برتاؤ ہے تو احیائے عالم برزخ کی نسبت جو ہو کم ہے۔واللّٰهُ تعالی أعلم۔ (فتاوی رضویہ:۱۰؍۳۷-۳۸ حصہ دوم) صدر الشریعہ مولانا امجد علی رضوی اعظمی صدر الشریعہ مولانا امجد علی رضوی اعظمی خلیفہ مولانا احمد رضا خاں بریلوی مصنف بہار شریعت کی یہ تحریر بھی ملا حظہ ہو: تعزیہ داری کہ واقعات کربلا کے سلسلے میں طرح طرح کے ڈھانچے بناتے اور ان کو حضرت سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کے روضئہ پاک کی شبیہ کہتے ہیں۔
Flag Counter