Maktaba Wahhabi

48 - 138
لے گئے اور جو کی روٹی بھی پیٹ بھر کی نہیں کھائی۔" (بخاری، کتاب الاطعمۃ باب ما کان النبی صلی اللہ علیہ وسلم و اصحابہ یاکلون) ساتھ ہی ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا بھی مانگا کرتے تھے: «اللَّهُمَّ اجْعَلْ رِزْقَ آلِ مُحَمَّدٍ قُوتًا»(مسلم۔ کتاب الزھد) (بخاری کتاب الرقاق، باب کیف کان عیش النبی.......) "یا اللہ! محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر والوں کو بقدر کفاف روزی دے۔" یہ اس لیے نہ تھا کہ آپ کے پاس وسائل کی کمی تھی۔ وہ تو اللہ تعالیٰ نے دور کردی تھی جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔ ﴿ وَوَجَدَكَ عَاۗىِٕلًا فَاَغْنٰى ﴾ (الضحیٰ:93) ترجمہ: "اور اللہ تعالیٰ نے آپ کو تنگ دست پایا تو غنی کردیا۔" بلکہ اس کی اصل وجہ آپ کی سادگی پسند اور قناعت پسند طبیعت تھی۔ 4: حضرت علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دفعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چند غلام آئے۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئیں کہ جا کر شکایت کریں کہ چکی پیستے پیستے ان کے ہاتھوں میں چھالے پڑ گئے ہیں لہٰذا ایک غلام مجھے بھی دے دیں۔ اتفاق کی بات کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (اپنے باپ) نہ مل سکے تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے یہ واقعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتا دیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو اس وقت ہمارے ہاں تشریف لائے جب ہم بستروں میں سونے کو تھے۔ ہم اٹھنے لگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "پڑے رہو۔" چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے درمیان بیٹھ گئے اور فرمایا: " کیا میں تمہیں وہ چیز نہ 
Flag Counter