Maktaba Wahhabi

17 - 107
طرف منسوب کی جاتی ہے۔ [1] جب کہ حدیث قدسی کا معنی اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب کیا جاتا ہے‘ لفظ نہیں ۔ اس لیے حدیث قدسی کی تلاوت سے عبادت نہیں کرتے ۔ اور نہ ہی یہ نماز میں پڑھی جاتی ہے۔ اور نہ ہی اس سے چیلنج کیا جاسکتا ہے ۔اور نہ ہی یہ تواتر سے ایسے منقول ہے جس تواتر سے قرآن منقول ہے ۔ بلکہ اس میں صحیح بھی ہوتی ہے ‘ ضعیف بھی اور موضوع بھی ۔ خبر کی نقل کے اعتبار سے اقسام : متواتر : (۱) … متواتر کی تعریف (ب) …اس کی اقسام مع مثال (ج) …اس کا فائدہ ا: متواتر کی تعریف : متواتر وہ ہے جس کو بہت بڑی جماعت روایت کرے ۔ اور عادت میں ان سب کا جھوٹ پر جمع ہونا محال ہو‘ اور یہ حدیث محسوس چیز کا فائدہ دیتی ہو۔‘‘ ب: اس کی اقسام مع مثال : متواتر کی دو قسمیں ہیں : اوّل…: متواتر لفظی و معنوی دوم…: متواتر معنوی فقط متواتر لفظی و معنوی وہ ہے جس کے لفظ اور معنی پر راویوں کا اتفاق رہا ہو۔ اس کی مثال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہے : ((مَن كذبَ عليَّ متعمِّدًا فليتبَوَّأ مقعدَهُ منَ النّارِ۔))[2] ’’ جس نے مجھ پر جان بوجھ کر جھوٹ بولا وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنائے ۔‘‘
Flag Counter