Maktaba Wahhabi

55 - 107
جرح کے قبول ہونے کے لیے بانچ شرائط ہیں : ۱: جرح کرنے والا عادل ہو‘ فاسق کی جرح قبول نہیں ہوگی۔ ۲: جرح کرنے والا بیدار مغز اور چوکنا عالم ہو‘ غافل کی جرح قبول نہیں ہوگی۔ ۳: یہ کہ جرح کرنے والا اس کے اسباب سے واقف ہو، جو قدح والے امور کو نہیں جانتا اس سے جرح قبول نہیں کی جائے گی۔ ۴: یہ کہ جرح کے سبب کو بیان کرے، مبہم جرح کو قبول نہیں کیا جائے گا ۔ مثال کے طور پر اپنے اس قول پر اقتصار کرے کہ: ’’ ضعیف ہے ، یا اس کی حدیث رد کی جاتی ہے ۔ (یہ جرح) قبول نہیں کی جائے گی یہاں تک کہ وہ اس کا سبب بیان کرے ۔کیونکہ کبھی وہ ایسے سبب پر جرح کرسکتا ہے جس پر جرح نہیں کی جاسکتی۔یہی مشہور قول ہے ۔ ابن حجر رحمہ اللہ مطلق جرح کو بھی قبول کرتے ہیں سوائے ان اشخاص کے جن کی عدالت معلوم ہو‘ ان کے متعلق جرح کو اس وقت تک قبول نہیں کرتے یہاں تک کہ اس کا سبب بیان کردیا جائے ۔ یہی قول [حق اور] راجح ہے ۔ اور خاص طور پر جب جرح کرنے والا اس فن کا امام ہو۔ ۵: یہ کہ جرح ایسے عالم کے متعلق نہ ہو جس کی عدالت پر تواتر آرہا ہو‘ یا جس کی امامت مشہور ہو۔جیساکہ: نافع ‘ مالک ‘ شعبہ ‘ بخاری۔ ان لوگوں کے متعلق جرح نہیں قبول کی جائے گی۔ تعدیل : (ا)… اس کی تعریف (ب)… اس کی اقسام (ج)… اس کے مراتب (د)… قبولیت کی شروط (ا)… تعدیل کی تعریف : ’’ یہ کہ راوی کا ذکر ان الفاظ میں کیا جائے جن سے اس کی روایت کا قبول کرنا لازم آتا
Flag Counter