Maktaba Wahhabi

101 - 107
دوسری کتابوں میں نہیں ہیں ۔ جب مؤلف نے یہ کتاب علماء حجاز ‘ عراق اور خراسان پر پیش کی تو انہوں نے نے اسے بہت مستحسن کہا۔ علامہ ابن رجب رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’جان لیجیے کہ ترمذی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب میں صحیح ‘ حسن ‘اور غریب حدیث جمع کی ہیں ۔ اور بعض غرایب جن کی تخریج آپ نے کی ہے‘ ان میں سے بعض منکر ہیں ۔ خاص کر جو کتاب ’الفضائل‘میں ہیں ۔ لیکن غالب طور پر آپ اسے بیان کردیتے ہیں ۔ اور میں نہیں جانتا کہ آپ نے کسی متہم بالکذب ‘ جس پر تہمت پر اتفاق ہو‘ منفرد اسناد سے روایت کی ہو۔ ہاں ایسا ضرور ہے کہ کبھی آپ بد حافظہ سے یا جس پر ’’وھن‘‘ غالب آگیا ہو‘ سے روایت کرتے ہیں ‘ اور غالباً اس کو بیان بھی کردیتے ہیں ‘ اس پر خاموش نہیں رہتے۔‘‘ امام ترمذی رحمہ اللہ : آپ کانام : ابو عیسی محمد بن عیسی بن سورۃ السلمی الترمذی رحمۃ اللہ علیہ ہے ۔ آپ مدینہ ترمذ(دریائے جیحون کے کنارے پر ایک شہر ہے ) میں سن ۲۰۹ ہجری میں پیدا ہوئے ۔ اور حدیث کی طلب میں شہروں کے چکر لگائے ‘ اہل حجاز ‘ عراق ‘ اور خراسان سے حدیث کی سماعت کی ۔ آپ کی امامت اور جلالت پر لوگوں کا اتفاق ہے ۔یہاں تک کہ امام بخاری آپ پر اعتماد کرتے تھے اور آپ سے حدیث لیتے تھے۔اس کے باوجود کہ امام بخاری آپ کے اساتذہ میں سے ہیں ۔ ترمذ میں ہی سن ۲۷۹ ہجری میں ستر سال کی عمر میں آپ کا انتقال ہوا ۔ آپ نے علل اور دوسرے موضوعات پر کئی فائدہ مند کتابیں لکھی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ آپ پر رحم کرے ۔ اور انہیں بہترین بدلہ دے۔ ٭ سنن ابن ماجہ :
Flag Counter