Maktaba Wahhabi

91 - 120
صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَلَمْ اُجِبْہُ فَقُلْتُ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اِنِّیْ کُنْتُ اُصَلِّیْ ، فَقَالَ((أَ لَمْ یَقُلِ اللّٰہُ اسْتَجِیْبُوْا لِلّٰہِ وَ لِلرَّسُوْلِ اِذَا دَعَاکُمْ))رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت ابو سعید بن معلی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں مسجد میں نماز پڑھ رہا تھا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے آواز دی ، میں نے جواب نہ دیا پھر(نماز ختم کرکے)جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا ، تو عرض کیا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!میں نماز پڑھ رہا تھا(اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بلانے پر حاضر نہ ہو سکا)آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’کیا اللہ تعالیٰ نے(قرآن مجید میں)یہ حکم نہیں دیا ’’لوگو!اللہ اور اس کا رسول جب تمہیں بلائے تو اس کے حکم کی تعمیل کرو۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ لَعَنَ اللّٰہُ الْوَاشِمَاتِ وَالْمُسْتَوْشِمَاتِ وَالنَّامِصَاتِ وَ الْمُتَنَمِّصَاتِ وَالْمُتَفَلِّجَاتِ لِلْحُسْنِ الْمُغَیِّرَاتِ خَلْقِ اللّٰہِ قَالَ فَبَلَغَ ذٰلِکَ إِمْرَأَۃً مِنْ بَنِیْ أَسَدٍ یُقَالُ لَہَا اُمُّ یَعْقُوْبَ وَ کَانَتْ تَقْرَأُ الْقُرْآنَ فَأَتَتْہُ فَقَالَتْ مَا حَدِیْثٌ بَلَغَنِیْ عَنْکَ اَنَّکَ لَعَنْتَ الْوَاشِمَاتِ وَالْمُسْتَوْشِمَاتِ وَ الْمُتَنَمِّصَاتِ وَالْمُتَفَلِّجَاتِ لِلْحُسْنِ الْمُغَیِّرَاتِ خَلْقِ اللّٰہِ فَقَالَ عَبْدُاللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍص وَ مَالِیَ لاَ أَلْعَنُ مَنْ لَعَنَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَ ہُوَ فِیْ کِتَابِ اللّٰہِ فَقَالَتِ الْمَرْأَۃُ لَقَدْ قَرَأْتُ مَا بَیْنَ لَوْحَیِ الْمُصْحَفِ فَمَا وَجَدْتُہٗ فَقَالَ لَئِنْ کُنْتِ قَرَأْتِیْہِ لَقَدْ وَجَدْتِیْہِ قَالَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ﴿وَ مَا آتَاکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ وَ مَا نَہٰکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوْا﴾فَقَالِتِ الْمَرْأَۃُ فَاِنِّیْ أَرٰی شَیْئًا مِنْ ہٰذَا عَلٰی إِمْرَأَتِکَ الْآنَ قَالَ اذْہَبِیْ فَانْظُرِیْ قَالَ فَدَخَلَتْ عَلَی امْرَأَۃِ عَبْدِاللّٰہِ رضی اللّٰہ عنہ فَلَمْ تَرَ شَیْئًا فَجَائَ تْ اِلَیْہِ فَقَالَتْ مَا رَأَیْتُ شَیْئًا فَقَالَ اَمَا لَوْکَانَ ذٰلِکَ لَمْ نُجَامِعْہَا ۔ مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ [2] حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا ’’اللہ تعالی نے جسم گودنے والی اور گدوانے والی ، چہرے کے بال اکھاڑنے اور اکھڑوانے والیوں پر، خوبصورتی کے لئے دانت(رگڑ کر)کھلے کروانے والیوں پر(نیز)اللہ تعالیٰ کی بناوٹ کو تبدیل کرنے والیوں پر لعنت فرمائی ہے۔‘‘ بنی اسد کی ایک عورت اُمِّ یعقوب نے یہ بات سنی جو کہ قرآن پڑھا کرتی تھی ، تو حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس آئی اور کہا ، میں نے سنا ہے ’’تم نے جسم
Flag Counter