Maktaba Wahhabi

116 - 120
تَعْرِیْفُ الْبِدْعَۃِ بدعت کی تعریف مسئلہ نمبر 66:بدعت کا لغوی مطلب کوئی چیز ایجاد کرنا یا بنانا ہے۔ مسئلہ نمبر 67:شرعی اصطلاع میں بدعت کا مطلب دین میں حصول ِ ثواب کے لئے کسی ایسی چیز کا اضافہ کرنا ہے جس کی بنیاد یا اصل سنت میں موجود نہ ہو۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم((اَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ خَیْرَ الْحَدِیْثِ کِتَابُ اللّٰہِ وَ خَیْرَ الْہَدْیِ ہَدْیُ مُحَمَّدٍ وَ شَرُّ الْاُمُوْرِ مُحْدَثَاتُہَا وَ کُلُّ بِدْعَۃٍ ضَلاَ لَۃِ))رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’حمد و ثنا کے بعد(یاد رکھو)بہترین بات اللہ کی کتاب ہے اور بہترین ہدایت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایت ہے اور بدترین کام دین میں نئی بات ایجاد کرنا ہے اور ہر بدعت(نئی ایجاد شدہ چیز)گمراہی ہے۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ عَنِ الْعِرْبَاضِ بْنِ سَارِیَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم((وَ إِیَّاکُمْ وَا لْأُمُوْرَ الْمُحْدَثَاتِ فَإِنَّ کُلَّ بِدْعَۃٍ ضَلاَ لَۃٌ))رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[2](صحیح) حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’دین میں نئی چیزوں سے بچو، اس لئے کہ ہر نئی بات گمراہی ہے۔‘‘ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ ٭٭٭
Flag Counter