Maktaba Wahhabi

63 - 120
أَہَمِّیَّۃُ السُّنَّۃِ سنت کی اہمیت مسئلہ نمبر 26:زیادہ ثواب حاصل کرنے کے ارادے سے سنت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو ناکافی سمجھ کر غیر مسنون طریقوں پر محنت اور مشقت کرنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ناراضگی کا باعث ہے۔ مسئلہ نمبر 27:وہی عمل قابل ِ ثواب ہے جو سنت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق ہو۔ عَنْ اَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ یَقُوْلُ جَائَ ثَلاَثَۃُ رَہْطٍ اِلٰی بُیُوْتِ اَزْوَاجِ النَّبِیِّا یَسْأَلُوْنَ عَنْ عِبَادَۃِ النَّبِیِّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَلَمَّا أُخْبِرُوْا کَأَنَّہُمْ تَقَالُّوْہَا ، فَقَالُوْا وَ اَیْنَ نَحْنُ مِنَ النَّبِیِّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَدْ غُفِرَ لَہٗ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہٖ وَ مَا تَأَخَّرَ قَالَ اَحَدُہُمْ أَمَّا اَنَا فَإِنِّیْ أُصَلِّی اللَّیْلَ اَبَدًا وَ قَالَ آخَرُ اَنَا اَصُوْمُ الدَّہْرَ وَ لاَ أَفْطِرُ وَ قَالَ آخَرُ اَنَا أَعْتَزِلُ النِّسَآئَ فَلاَ أَتَزَوَّجُ اَبَدًا فَجَائَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِلَیْہِمْ فَقَالَ((أَنْتُمُ الَّذِیْنَ قُلْتُمْ کَذَا وَ کَذَا أَمَا وَاللّٰہِ إِنِّیْ لَاَخْشَاکُمْ لِلّٰہِ وَ اَتْقَاکُمْ لَہٗ لٰکِنِّیْ اَصُوْمُ وَ اُفْطِرُ وَ اُصَلِّیْ وَ أَرْقُدُ وَ اَتَزَوَّجُ النِّسَآئَ فَمَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِیْ فَلَیْسَ مِنِّیْ))رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں تین صحابی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہم کے گھروں میں حاضر ہوئے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کے بارے میں سوال کیا جب انہیں بتایاگیا تو انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کو کم سمجھا اور آپس میں کہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مقابلے میں ہمارا کیا مقام ہے ان کی تو اگلی پچھلی ساری خطائیں معاف کردی گئیں ہیں(لہٰذاہمیں آپ سے زیادہ عبادت کرنی چاہئے)ان میں سے ایک نے کہا میں ہمیشہ ساری رات نماز پڑھوں گا(آرام نہیں کروں گا)دوسرے نے کہا میں ہمیشہ روزے رکھوں گا اور کبھی ترک نہیں
Flag Counter