Maktaba Wahhabi

52 - 120
﴿یَا اَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا اَطِیْعُوا اللّٰہَ وَ اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ وَ اُولِی الْاَمْرِ مِنْکُمْ فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِیْ شَیْئٍ فَرُدُّوْہُ اِلَی اللّٰہِ وَ الرَّسُوْلِ اِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ ذٰلِکَ خَیْرٌ وَّ اَحْسَنُ تَاْوِیْلاً ،﴾(59:4) ’’اے لوگو، جو ایمان لائے ہو!اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اور ان لوگوں کی جو تم میں سے صاحب امر ہوں ، پھر اگر تمہارے درمیان کبھی معاملہ میں اختلاف پیدا ہوجائے تو اسے اللہ اور اس کے رسول کی طرف پلٹا دو اگر تم واقعی اللہ اور روز ِ آخرت پر ایمان رکھتے ہو یہی ایک صحیح طریقہ ہے اور ثواب کے لحاظ سے بھی اچھا ہے۔‘‘(سورہ نساء ، آیت نمبر 59) وضاحت:اللہ تعالی کی طرف لوٹانے کا مطلب قرآن پاک کی طرف رجوع کرنا ہے اورر سول کی طرف لوٹانے کا مطلب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات ِ طیبہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات ِ مقدس تھی ، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد اس سے مراد آپ کی سنت مطہرہ اور احادیث مبارکہ ہیں۔ ﴿فَلاَ وَ رَبِّکَ لاَ یُؤْمِنُوْنَ حَتّٰی یُحَکِّمُوْکَ فِیْمَا شَجَرَ بَیْنَہُمْ ثُمَّ لاَ یَجِدُوْا فِیْ اَنْفُسِہِمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَیْتَ وَ یُسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا ،﴾(65:4) ’’اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم!تمہارے رب کی قسم ، لوگ کبھی مومن نہیں ہوسکتے جب تک کہ اپنے(تمام)باہمی اختلافات میں تم کو فیصلہ کرنے والا نہ مان لیں پھر جو بھی فیصلہ تم کرو اس پر اپنے دلوں میں کوئی تنگی محسوس نہ کریں ، بلکہ سربسر تسلیم کر لیں۔‘‘(سورہ نساء، آیت نمبر 65) ﴿یَا اَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا اَطِیْعُوا اللّٰہَ وَ اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ وَ لاَ تُبْطِلُوْا اَعْمَالَکُمْ ،﴾(33:47) اے لوگو، جو ایمان لائے ہو!اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو(اور اطاعت سے منہ موڑ کر)اپنے اعمال ضائع نہ کرو۔‘‘(سورہ محمد ، آیت نمبر 33) ﴿وَ مَا اٰتٰکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ وَ مَا نَہٰکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوْا وَ اتَّقُوا اللّٰہَ اِنَّ اللّٰہَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ ،﴾(7:59) ’’جو کچھ رسول تمہیں دے وہ لے لو اور جس چیز سے تمہیں روک دے اس سے رک جاؤاور اللہ سے ڈرو بے شک اللہ سخت عذاب دینے والا ہے۔‘‘(سورہ حشر، آیت نمبر 7)
Flag Counter