Maktaba Wahhabi

66 - 66
’’اس کے راوی صحیح بخاری کے ہیں ۔‘‘ (مَجمع الزّوائد : 7/148) حافظ سیوطی رحمہ اللہ نے اس کی سند کو ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔ (الدّر المنثور : 8/684) 6. سیدناعبداللہ بن خبیب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : کُنْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِي طَرِیْقِ مَکَّۃَ، فَأَصَبْتُ خُلْوَۃً مِّنْ رَّسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَدَنَوْتُ مِنْہُ، فَقَالَ : قُلْ، فَقُلْتُ : مَا أَقُوْلُ؟، قَالَ : قُلْ، قُلْتُ : مَا أَقُوْلُ؟، قَالَ : قُلْ أَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ حَتّٰی خَتَمَہَا، ثُمَّ قَالَ : قُلْ أَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ حَتّٰی خَتَمَہَا، ثُمَّ قَالَ : مَا تَعَوَّذَ النَّاسُ بِأَفْضَلَ مِنْہُمَا ۔ ’’میں مکہ مکرمہ کے راستے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا۔ مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خلوت نصیب ہوئی اورآپ کے قریب ہوا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : پڑھیں ، عرض کیا : کیا؟ فرمایا : پڑھیں ! مکرر عرض کیا : کیا پڑھوں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورت فلق اور سورت ناس پوری پڑھیں اور فرمایا : لوگ جن چیزوں کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آتے ہیں ، اُن میں سب سے افضل یہ دو سورتیں ہیں ۔‘‘ (سنن النّسائي : 5431، معجم الصّحابۃ لأبي القاسم البغوي : 1677، معرفۃ الصّحابۃ لأبي نعیم الأصبہاني : 496، وسندہٗ صحیحٌ) 7. سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں :
Flag Counter