معوذتین کی فضیلت معوذتین قرآن کی آخری سورتیں ہیں ، دونوں کی آیات گیارہ ہیں ۔ سورت فلق میں چار بار لفظ ’’شر‘‘ آیا ہے، اس لیے کہ ہر شر دوسرے سے مختلف ہے۔ 1. سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : أُنْزِلَتْ عَلَيَّ آیَاتٌ لَّمْ یُرَ مِثْلُہُنَّ قَطُّ الْمُعَوِّذَتَیْنِ ۔ ’’مجھ پر بے مثال آیات نازل ہوئیں ۔ وہ معوذتین ہیں ۔‘‘ (صحیح مسلم : 814) 2. سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : أَمَرَنِي رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ أَقْرَأَ بِالْمُعَوِّذَاتِ دُبُرَ کُلِّ صَلَاۃٍ ۔ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ہر نماز کے بعد سورت فلق اور سورت ناس پڑھنے کا حکم دیا۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 4/155، 201؛ سنن أبي داود : 1523؛ سنن النّسائي : 1336؛ وسندہٗ صحیحٌ) اس حدیث کو امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ (۷۵۵) اور امام ابن حبان رحمہ اللہ (۲۰۰۴) نے ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔ |