سورت کافرون 1. ایک صحابی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : کُنْتُ أَسِیْرُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَسَمِعَ رَجُلًا یَقْرَأُ : ﴿قُلْ یَا أَیُّھَا الْکَافِرُونَ﴾ (الکافرون : 1) حَتّٰی خَتَمَہَا قَالَ : قَدْ بَرِیَٔ ہٰذَا مِنَ الشِّرْکِ ثُمَّ سِرْنَا فَسَمِعَ آخَرَ یَقْرَأُ : ﴿قُلْ ھُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ﴾ فَقَالَ : أَمَّا ہٰذَا فَقَدْ غُفِرَ لَہٗ ۔ ’’میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر میں تھا کہ آپ نے ایک شخص کو سورت کافرون کی تلاوت کرتے سنا۔ اس نے سورت مکمل کی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : یہ تو شرک سے بری ہو گیا۔ ہم آگے گئے، ایک دوسرے شخص کوسورت اِخلاص کی تلاوت کر تے سنا، فرمایا : اسے بخش دیا گیا۔‘‘ (سنن الدّارمي : 2/458، فضائل القرآن للنّسائي : 53، وسندہٗ صحیحٌ) 2. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی سنتوں کی پہلی رکعت میں سورت کافرون اور دوسری میں سورت اِخلاص پڑھتے۔(صحیح مسلم : 726) 3. طواف ِکعبہ کے بعد دو رکعت ادا کرتے، تو یہی سورتیں پڑھتے۔ (صحیح مسلم : 1218) |