سورت اِخلاص 1. سیدنا قتادہ بن نعمان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : قَامَ رَجُلٌ مِّنَ اللَّیْلِ، فَقَرَأَ : قُلْ ہُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ السُّوْرَۃَ یُرَدِّدُہَا لَا یَزِیْدُ عَلَیْہَا، فَلَمَّا أَصْبَحْنَا قَالَ رَجُلٌ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ إِنَّ رَجُلًا قَامَ اللَّیْلَۃَ مِنَ السَّحَرِ یَقْرَأُ قُلْ ہُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ لَا یَزِیْدُ عَلَیْہَا، کَأَنَّ الرَّجُلَ یَتَقَلَّلُہَا، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : وَالَّذِي نَفْسِي بِیَدِہٖ، إِنَّہَا لَتَعْدِلُ ثُلُثَ الْقُرْآنَ ۔ ’’ایک شخص قیام اللیل میں بار بار صرف سورت اِخلاص پڑھ رہا تھا۔ صبح ہوئی، تو کسی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا : اللہ کے رسول!ایک آدمی قیام اللیل میں سحری تک سورت اخلاص ہی پڑھتارہا، کوئی دوسری سورت نہیں پڑھی۔ شکایت کرنے والا سورت اخلاص کو بہت کم سمجھ رہا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اس ذات کی قسم، جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! سورت اِخلاص ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔‘‘ (صحیح البخاري : 5013) 2. سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں : إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَعَثَ رَجُلًا عَلٰی سَرِیَّۃٍ، وَکَانَ |