Maktaba Wahhabi

60 - 66
پوچھا : اللہ کے رسول! کیا واجب ہو گئی؟ فرمایا : اس کے لئے جنت واجب ہو گئی۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : ارادہ تھا کہ اس کے پاس جاؤں اور اسے خوش خبری سناؤں ، مگر اندیشہ ہوا کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ناشتے کی سعادت سے محروم نہ رہ جاؤں ، لہٰذا پہلے ناشتہ کیا، ناشتے کے بعد اسے خوش خبری دینے گیا، لیکن تب تک وہ جا چکا تھا۔‘‘ (مؤطّأ الإمام مالک : 1/208؛ مسند الإمام أحمد : 2/302، 536، 537؛ سنن النّسائي : 995؛ سنن التّرمذي : 2897؛ وسندہٗ حسنٌ) اس حدیث کو امام ترمذی رحمہ اللہ نے ’’حسن صحیح غریب‘‘ کہا ہے۔ امام حاکم رحمہ اللہ (۵۶۶۱) نے ’’صحیح الاسناد‘‘ اور حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔ 5 سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں : إِنَّ رَجُلًا قَامَ فَرَکَعَ رَکْعَتَيِ الْفَجْرِ، فَقَرَأَ فِي الرَّکْعَۃِ الْـأُوْلٰی : ﴿قُلْ یَا أَیُّھَا الْکَافِرُوْنَ﴾(الکافرون : 1)، حَتَّی انْقَضَتِ السُّوْرَۃُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : ہٰذَا عَبْدٌ عَرَفَ رَبَّہٗ، وَقَرَأَ فِي الْآخِرَۃِ : ﴿قُلْ ھُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ﴾(الإخلاص : 1)، حَتَّی انْقَضَتِ السُّوْرَۃُ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : ہٰذَا عَبْدٌ آمَنَ بِرَبِّہٖ فَقَالَ طَلْحَۃُ : فَأَنَا أَسْتَحِبُّ أَنْ أَقْرَأَ بِہَاتَیْنِ السُّورَتَیْنِ فِي ہَاتَیْنِ الرَّکْعَتَیْنِ ۔ ’’ایک شخص کھڑا ہوا، فجر کی دوسنتیں ادا کیں ، پہلی رکعت میں سورت کافرون پڑھی، مکمل ہوئی، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اس نے اپنے رب کو پہچان
Flag Counter