Maktaba Wahhabi

53 - 66
کے رسول! مجھے قرآن پڑھا دیں ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : وہ تین سورتیں پڑھ لیں ، جن کا آغاز ﴿الٓرٰ﴾ سے ہوتا ہے۔ کہنے لگا : میری عمر زیادہ ہو گئی ہے، دل سخت ہوچکا ہے اور زبان موٹی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : پھر ﴿حٰمٓ﴾ سے شروع ہونے والی تین سورتیں پڑھ لیں ، اس نے پھر وہی کہا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ﴿سَبَّحَ﴾ سے شروع ہونے والی تین سورتوں کا مشورہ دیا، لیکن اس نے پھر وہی بات دہرا دی اور کہنے لگا : اللہ کے رسول! مجھے کوئی جامع سورت سکھا دیں ۔ آپ نے سورت زلزلہ پڑھا دی۔ وہ اسے پڑھ کر فارغ ہوا تو کہنے لگا : اس ذات کی قسم، جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث کیاہے! اس پر کبھی اضافہ نہیں کروں گا، وہ واپس لوٹا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کامیاب ہو گیا، کامیاب ہوگیا۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 2/169، سنن أبي داود : 1399، وسندہٗ حسنٌ) اس حدیث کو امام ابن حبان رحمہ اللہ (۷۷۳) نے ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔ امام حاکم رحمہ اللہ (۱/۵۳۲) نے امام بخاری رحمہ اللہ اور امام مسلم رحمہ اللہ کی شرط پر ’’صحیح‘‘ کہا ہے، حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ’’صحیح‘‘ قرار دیاہے۔ 2. سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں : أُنْزِلَتْ : ﴿إِذَا زُلْزِلَتِ الْـأَرْضُ زِلْزَالَھَا﴾ (الزلزلۃ : 1) وَأَبُوْ بَکْرٍ الصِّدِّیْقُ قَاعِدٌ، فَبَکٰی أَبُوْ بَکْرٍ فَقَالَ لَہٗ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَا یُبْکِیْکَ یَا أَبَا بَکْرٍ؟ فَقَالَ : أَبْکَانِي ہٰذِہِ السُّوْرَۃُ، فَقَالَ لَہٗ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَوْ أَنَّکُمْ لَا تُخْطِؤ نَ،
Flag Counter