۴… کمی و زِیادتی کا اختلاف
٭ ﴿ وَسَارِعُوْا اِلٰی مَغْفَرَۃٍ مِّنْ رَّبِّکُمْ﴾ (آل عمران:۱۳۳)
یہاں سَارِعُوْا کی سین سے پہلے والی واؤ کو حذف واثبات دونوں طرح سے پڑھا گیا ہے۔
٭ ﴿وَفِیْھَا مَاتَشْتَھِیْہِ الْاَنْفُسُ﴾ (الزخرف:۷۱)
تَشْتَھِیْہِ کی دوسری ہاء کو حذف و اثبات دونوں طرح سے پڑھاگیا ہے۔
٭ ﴿فَبِمَا کَسَبَتْ اَیْدِیْکُمْ﴾ (الشوریٰ:۳۰)
فاء کے حذف و اثبات کے ساتھ دونوں وجوہ منقول ہیں۔
٭ ﴿فَاِنَّ اللّٰہَ ھُوَ الْغَنِیُّ الْحَمِیْدُ﴾ (الحدید:۲۴)
اس آیت مبارکہ کو ضمیرمنفصل (ھُوَ) کے حذف و اثبات کے ساتھ پڑھا گیا ہے۔
۵… تقدیم و تاخیر کا اِختلاف
٭ ﴿وَقَاتَلُوْا وَقُتِلُوْا﴾ (آل عمران:۱۹۵)کو وَقُتِلُوْا وَقَاتَلُوْا پڑھا گیا ہے۔
٭ ﴿ وَنَأَیٰ بِجَانِبِہٖ﴾ (الاسرآء:۸۳)
یہاں ہمزہ کو حرف مد سے مقدم وَنَأَی اور مؤخر وَنآئَ دونوں طرح پڑھاگیا ہے۔
٭ ﴿اَفَلَمْ یَیْاَسِ الَّذِیْنَ ٰامَنُوْا﴾ (الرعد:۳۱)
اسے یَایَسِ یعنی ہمزہ کو یاء سے مقدم کرتے ہوئے اور یَیْاَسِ یعنی ہمزہ سے یاء کو مؤخر کرتے ہوئے دونوں طرح پڑھا گیا ہے۔
٭ ﴿خِتَامُہٗ مِسْکٌ﴾ (المطفّفین:۲۶)
تاء کو الف سے مقدم اور مؤخر کرتے ہوئے دونوں طرح پڑھاگیا ہے۔
۶… ایک حرف یاکلمہ کی جگہ دوسرے حرف یا کلمے کے ابدال کااختلاف:
٭ ﴿ھُوَ الَّذِیْ یُسَیِّرُکُمْ﴾ (یونس:۲۲)
اسے یَنْشُرُکُمْ یعنی یاء مفتوحہ کے بعد نون ساکنہ اوراس کے بعد شین ِمضمومہ کے ساتھ
|